کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ٹی ایم سی ماڈل ٹاؤن یوسی 7ضلع کورنگی میں فارم 11اور12 پریزائڈنگ آفیسرز کے دستخط اور انگوٹھے کے نشانات کے مطابق جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے انصار اللہ نے سب سے زیادہ ووٹ 2967،پیپلزپارٹی نے 1041،پی ٹی آئی 704،نواز لیگ 6،ٹی ایل پی نے 51ووٹ حاصل کیے ہیں ،نتائج کی تبدیلی میں اے آراو اور آر او نے بنیادی کردار ادا کیا ۔ آر او نعمت اللہ چاچڑ یہ اسسٹنٹ کمشنر اور اے آر او راشد علی رضوی نے مل کر نتیجے کو تبدیل کیا جب کہ جماعت اسلامی ، پی ٹی آئی ، ٹی ایل پی کے پاس اصل نتائج جو پریزائڈنگ آفیسرز نے پولنگ اسٹیشنز سے جاری کیے تھے موجود ہیں ۔8فروری کے عام انتخابات کے نتائج میں بھی یہی ہوا پانچویں نمبر کی پارٹی کو فارم 47کے مطابق جتوادیا گیا اور اسی طرح ضمنی بلدیاتی انتخابات میں بھی یہی ہوا ۔محمد فاروق 2023کے بلدیاتی انتخابات میںیوسی 7ماڈل ٹاؤن سے چیئرمین منتخب ہوئے تھے اور8فروری 2024کے عام انتخابات میں وہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے جس کے باعث اس نشست پر 14نومبر کو ضمنی بلدیاتی انتخابات ہوئے ۔
محمد فاروق نے اپنے بیان مزید کہاکہ آراوز اور ڈی آراوز اور الیکشن کمیشن نے فارم 11میں سے 21پولنگ اسٹیشنز میں 10پولنگ اسٹیشنزکے نتائج تبدیل کیے فارم 13میں 3321ووٹ بڑھائے گئے اس لیے جماعت اسلامی نے فارم 11کے مطابق 200گناہ زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے ،ہم نے شام 6:30بجے تک تمام پولنگ اسٹیشنز سے فارم 11اور12حاصل کرلیے تھے جس کے مطابق جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے انصار اللہ جیت چکے تھے لیکن رات 1:30بجے الیکشن کے نتائج تبدیل کیے گئے اور ایک بار پھر جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر قبضہ کیا گیا ۔محمد فاروق نے فارم 11کے مطابق مختلف اسٹیشنز سے حاصل کردہ ووٹو ں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 14نومبر کو پیپلزپارٹی کی جیت کی حقیقت سب کے سامنے ہیں ، یوسی 7ٹی ایم سی ماڈل ٹاؤن کے جامعہ ملیہ ڈگری کالج پولنگ اسٹیشنز میں جماعت اسلامی کے نمائندے نے 128،پیپلزپارٹی نے 72، پی ٹی آئی نے 17، جامعہ ملیہ گورنمنٹ گرلز اسکول میں جماعت اسلامی کے نمائندے نے 112،پیپلزپارٹی نے 128،پی ٹی آئی نے 25،رہبر اکیڈمی گلزار ابراہیم میں جماعت اسلامی کے نمائندے نے 200، پیپلزپارٹی 34،پی ٹی آئی 39،جامعہ ملیہ سیکنڈری اسکول میں جماعت اسلامی نے 344،پیپلزپارٹی57،پی ٹی آئی 50،جامعہ ملیہ بوائز سیکنڈری اسکول میں جماعت اسلامی نے 393،پیپلزپارٹی 67، پی ٹی آئی 28، امینیہ اسکول مسلم گرلز میں جماعت اسلامی نے 169،پیپلزپارٹی 19، پی ٹی آئی 43، پولنگ اسٹیشن نمبر7امینیہ اسکول میں جماعت اسلامی نے 56، پیپلزپارٹی 16، پی ٹی آئی 62، شاہین گرامر اسکول میں جماعت اسلامی 165، پیپلزپارٹی 5، پی ٹی آئی 27،شاہین پبلک اسکول میں جماعت اسلامی 73،پیپلزپارٹی 14، پی ٹی آئی 28، جامعہ ملیہ میں جماعت اسلامی نے 146، پیپلزپارٹی 33، پی ٹی آئی 21، گورنمنٹ بوائز اسکول جامعہ ملیہ میں جماعت اسلامی 142، پیپلزپارٹی 7،جمعہ گوٹھ میں جماعت اسلامی 107، پیپلزپارٹی 182، پی ٹی آئی 40، گورنمنٹ گرلز کالج جامعہ ملیہ میں جماعت اسلامی 83، پیپلزپارٹی 09، پی ٹی آئی 34، گرین لینڈ انوار ابراہیم میں جماعت اسلامی 153،پیپلزپارٹی 65، پی ٹی آئی 103، گرین لینڈ اسکول نمبر 2میں جماعت اسلامی 51، پیپلزپارٹی 12، پی ٹی آئی 40، آئی اسمارٹ اسکول گرلز میں جماعت اسلامی 79،پیپلزپارٹی 61، پی ٹی آئی12،ارشاد ایجوکیشنل رفیع بنگلوز میں جماعت اسلامی 105،پیپلزپارٹی 75، پی ٹی آئی ، دی بریلینڈ اسکول میں جماعت اسلامی 33،پیپلزپارٹی 4، پی ٹی آئی 16،پرل گرامر اسکول میں جماعت اسلامی 83،پیپلزپارٹی 103نے ووٹ لیے لیکن فارم 11کے مطابق جماعت اسلامی کے جیتے ہوئے نمائندے انصار اللہ کے ووٹ کم کر دیے گئے اور پیپلزپارٹی کے نمائندے جس نے 1041ووٹ حاصل کے تھے اسے بڑھاکر 4362ووٹ میں تبدیل کردیا اور اس طرح پیپلزپارٹی کے نمائندے کو جتوادیا۔#