اسلام آباد(صباح نیوز) سندھ حکومت کی جانب سے سندھ ٹرانسجینڈر ایجوکیشن پالیسی (STEP) کا مسودہ منظور کر لیا گیا ہے۔ جس میں سکولز و کالجز کے داخلہ فارم میں ٹرانسجینڈرز کے لئے الگ خانہ شامل کیا جائے گا مزید برآں اساتذہ کی بھرتیوں کے دوران الگ کوٹہ، عوام الناس میں آگاہی مہم، سماجی سرگرمیوں کا انعقاد اور ٹرانسجینڈر کو رول ماڈل کے طور پر دکھایا جانا اس پالیسی کے دیگر نکات ہیں۔
اس حوالے سے ناظمہ اعلی، اسلامی جمعیت طالبات پاکستان حنہ بی بی نے اپنے بیان میں اس مسودے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک اسلامی مملکت میں اس طرح کے اقدام کی بالکل گنجائش نہیں جبکہ وفاقی شرعی عدالت ٹرانسجینڈر بل کے خلاف پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے، اب اس کو سکولز و کالجز میں رائج کروانا اسلام کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسجینڈرز کے حقوق کی آڑ میں فحاشی پھیلائی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ غیر اسلامی اقدار کی ترویج کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں تعلیمی ادارے فحاشی و بے حیائی کے اڈے بنتے جارہے ہیں. اسلامی جمعیت طالبات پاکستان اس کی پرزور مذمت کرتی ہیں اور وزارت تعلیم سندھ سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ اس فیصلے کو فی الفور واپس لیا جائے۔