اسلام آباد(صباح نیوز)عام انتخابات2024میںبلوچستان اسمبلی کے 3حلقوں میں مبینہ دھاندلی سے متعلق مقدمات سننے والا سپریم کورٹ کا بینچ تبدیل کر دیا گیا ، اب جسٹس اطہر من اللہ کی بجائے جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ20نومبر کو سماعت کرے گا۔عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے کیسز کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل 3رکنی بینچ نے کرنا تھی، اب یہ بینچ تبدیل کر دیا گیا ہے۔
نیا بینچ جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں بیس نومبر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کے نئے تین رکنی بینچ میں جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس عقیل عباسی بھی شامل ہیں۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 28کیچ میں میر ہمل خان جبکہ پی بی 44میں کوئٹہ میں عبیداللہ نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے ہی حلقہ پی بی45میں علی مدد جتک نے اپیل دائر کر رکھی ہے۔ سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے علی مدد جتک کو حکم امتناع پر بحال کر رکھا ہے۔
پی بی 44کوئٹہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عبیداللہ کامیاب ہوئے تھے۔عبیداللہ نے 7125ووٹ حاصل کیئے تھے جبکہ نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے مخالف امیدوار عطا محمد بنگلزئی نے 6385ووٹ حاصل کیئے تھے۔ کیس کی سماعت گزشتہ سوموار کے روز جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بینچ نے کی تھی اور جمعرات تک سماعت ملتوی کی تاہم آئینی بینچ کی جانب سے کیسز کی سماعت کے باعث اس کیس کی سماعت نہیں ہوسکی تھی۔ بینچ نے فریقین کے وکلاء کو میرٹ پردلائل دینے کی ہدایت کی تھی۔ حلقہ میں 21نومبر کو پولنگ منعقد ہورہی ہے۔ بینچ نے درخواست گزارکے وکیل خواجہ حارث احمد کی انتخاب روکنے کی استدعا مسترد کردی تھی۔