عمران خان نے جنرل (ر)باجوہ اور فیض حمید کے ساتھ مل کر میرے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، اگر کسی نے بدترین ظلم برداشت کیے ہیں تو وہ ہم نے کیے، نوازشریف


لندن(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدراورسابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے جنرل (ر)قمرجاوید باجوہ اور فیض حمید کے ساتھ مل کر میرے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، اگر کسی نے بدترین ظلم برداشت کیے ہیں تو وہ ہم نے کیے۔لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ خان صاحب کی باتوں کی مجھے کچھ سمجھ نہیں آتی انہوں نے جنرل(ر)باجوہ اور فیض حمید کے ساتھ مل کر میرے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، میرا خیال ہے کہ اگر کسی نے بدترین ظلم برداشت کیے ہیں تو وہ ہم نے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں تین بار کا وزیراعظم ہوں مجھے جیل میں اطلاع ملی کہ تمہاری بیوی فوت ہوگئی، ہم نے بدترین ظلم برداشت کیے یہ کس بات کا طعنہ دیتے ہیں؟ عدلیہ کے ساتھ سازباز کرکے ایک منتخب حکومت کو ہٹایا گیا، انہوں نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم تو کچھ کرکے بھی کچھ نہیں جتاتے، ہم نے اللہ کے فضل سے پاکستان کی جو خدمت کی ہے اسے اپنا فرض سمجھ کر ادا کیا کوئی احسان نہیں کیا اور نہ ہمیں جتانے کی ضرورت ہے۔نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنا کوئی ایک منصوبہ دکھادے جس پر یہ فخر کرسکیں، عمران خان حکومت کی کارکردگی صفر رہی، عمران خان اور ان کی حکومت نے سب کچھ ڈبو دیا، اب ملک کے بہت برے حالات میں حکومت نے باگ ڈور سنبھالی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم نے بدترین ظلم برداشت کیے ،یہ کس بات کا طعنہ دیتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کیا کام کیا ہے،جس پر لوگ ان کے لیے باہر نکلیں گے۔اس کے علاوہ نوازشریف نے کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم خوش آئند اور بہترین ہے، پارلیمنٹ نے پہلے بھی ایسی ترمیم کی جسے اس وقت کے عدلیہ نے ختم کیا، پارلیمنٹ کو ماضی میں بھی عدلیہ کے غلط فیصلے کے سامنے کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

جبکہ نواز شریف نے سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈسانائیکے کو پارلیمانی انتخابات میں ان کی پارٹی کی شاندار جیت پرمبارکباد پیش کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں نوازشریف نے اپنے پیغام میں صدر انورا کمارا ڈسانائیکے کو کہا کہ یہ اس اعتماد اور بھروسے کا منہ بولتا ثبوت ہے جو سری لنکا کے عوام نے ان کے ویژن اور قیادت پر ظاہر کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ اپنے قریبی اور دیرینہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے، جو باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور تعاون کی طویل تاریخ پر مبنی ہیں۔