کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی کال پر حقوق بلوچستان مہم کے سلسلے میں بدامنی ،بم دھماکوں ،بارڈربندش،امن وامان کی بدترین صورتحال کے خلاف جماعت اسلامی بلوچستان کا کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ۔ مولاناہدایت الرحمان بلوچ کی ہدایت پرحقوق بلوچستان کے سلسلے میں جماعت اسلامی کاحقوق بلوچستان مہم کے تحت صوبہ بھر میں بدامنی ،بارڈربندش ،بم دھماکوں ،کوئلہ ٹرکوں کوجلانے ،نیٹ ورک بندش ،حکومتی اداروں اورسیکیورٹی فورسزکی ناکامی ،نااہلی اورمداخلت کے خلاف بھر پور احتجاج۔ اضلاع کے ہیڈ کوارٹرز،بڑے شہروں ،پبلک مقامات پر جلسے،احتجاجی مظاہرے ،ریلیاں اورسیمینارز منعقد ہوئے جس سے جماعت اسلامی کے ضلعی وصوبائی قائدین نے خطاب کیا۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کا عبدالنعیم رندکی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ نماز جمعہ کے بعد کوئٹہ پریس کلب کے سامنے منعقد ہوا۔ احتجاجی مظاہرے سے امیر ضلع عبدالنعیم رند ، اسلامی جمعیت طلباء کے ایازخان کاکڑ،نائب امیر ضلع محمدحلیم حماس ،جمیل احمدمشوانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کو سیکورٹی فورسزکی ناکامی کی وجہ سے حکمرانوں نے بند کر کے آگ کے شعلوں میں دھکیل دیا ہے۔ کاروبار کی بندش ،بدامنی ،بے روزگاری ،بم دھماکوں ،بے گناہ ،لاتعلق افراد کواغواء وغائب کرنے ،فون نیٹ بند ہونے کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو چکا ہے۔ عوام خوف اور دہشت کاشکار ہے ۔قتل و غارت گری ،بم دھماکوں کی ذمہ داروہ قوتیں ہیں جو80ارب روپے سیکیورٹی کے نام پرکھاجاتے ہیں۔ صوبائی حکومت عملاًمقتدر قوتوں اور سیکورٹی اداروں کے اشاروں پر چل رہی ہے ۔کوئٹہ کے امن کو خراب کیاجارہا ہے۔ صدیوں سے ایک ساتھ رہنے والوں کو ایک دوسرے کا دشمن بنایا جارہا ہے۔ خوف ودہشت کی فضاء بناکر قوموں وعلاقوں کے لوگوں کولسانیت وقومیت کے نام پر تقسیم کرکے خوف ودہشت پھیلائی جارہی ہے۔
تعلیمی اداروں وہسپتالوں اور کاروباری مراکز میں بدامنی ،نفرت ،دہشت گردی پھیلائی جارہی ہے۔ ہم اہلیان کوئٹہ اور شہریوں کو دعوت دیتے ہیں کہ اہلیان کوئٹہ ،سیاسی قوم پرست لیڈر ،قبائلی عمائدین سب ملکر ان سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے امن کی بحالی کیلئے مخلصانہ جدوجہد کریں ۔ دیگر مقامات پر احتجاجی تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ مقتدرقوتیں ہمیں لسانیت فرقہ واریت قومیت کی بنیاد پر تقسیم کرکے لڑارہے ہیں تعلیمی اداروں، ہسپتالوں میں سیکورٹی کے نام پر ایف سی فورسزکی چوکیاں بنا کر خوف ودہشت پھیلائی جارہی ہے۔ بارڈرکو بند کرکے کاروبار بھتہ خوری ،چیک پوسٹو ں پر لوٹ مار کرکے مالی فوائد کیلئے اداروں کے لوگ لوٹ مار کررہے ہیں ۔بلوچ پشتون کولڑانے کی سازشیں ہورہی ہے یہ سب سیکورٹی ادارے اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے کر رہے ہیں۔ ایف سی وفورسزکی مدد سے زندہ انسان غائب ،کوئلے ودیگر معدنیات وسبزیوں اورپھلوں سے لدے ٹرکوں کوجلایاجاتاہے اور جوازیہ بنایا جا رہا ہے کہ ایف سی وسیکورٹی اداروں کی ضرورت ہے حالانکہ انہی لوگوں کی وجہ سے بدامنی میں اضافہ ہوررہاہے ۔ پولیس ولیویز کو وسائل واختیارات اورسہولیات فراہم کرکے امن بحال کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے حق دو مہم شروع کردی ہے۔ انشاء اللہ عوامی قوت اورجمہوری جدوجہد سے سب کو حقو ق دلانے کی کوشش کریں گے۔