کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان اوررکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے حقوق کی راہ میں مقتدر قوتوں ،سیکورٹی اداروں کیساتھ وفاقی حکومت بھی برابرکی شریک ہے۔ جماعت اسلامی حقوق کے حصول ،ظلم وجبر بدعنوانی کے خاتمے کیلئے قوم کو متحد کرکے عملی جدوجہد کر رہی ہے۔ سیکورٹی اداروں کو بغیر حساب کے فنڈزدینے اور سیکورٹی کے بجائے کاروبار کی طرف راغب کرنے کے بعد عوام بدحال ،امن وامان کا فقدان اور بدامنی میں اضافہ ہواہے۔ وسائل سے مالا مال بلوچستان کے وسائل سیکورٹی کے نام پر ہڑپ کیے جارہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نیحق دو مہم کے سلسلہ میں ژوب چمن پارک میں عوامی احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی جلسہ سے جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ،نائب امراء مولانا عبدالکبیر شاکر ،حافظ نورعلی ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالناصر،امیر ضلع فہد خان مندوخیل ودیگر نے خطاب کیا۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کاکہناتھاکہ ژوب میں بدامنی ،نیٹ ورک کی بندش ،دکی لورالائی زیارت میں ٹرکوں کو جلانے کی ذمہ دارایف سی ،وفاقی سیکورٹی ادارے اورحکمران ہیں۔ سیکورٹی اداروں،ایف سی کے تعاون سے لوگوں کو اغواء کرکے تاوان طلب کرنا ،چیک پوسٹوں پر ٹرانسپورٹرز،تاجروںسے بھتہ لینا منافع بخش کاروبار بن گیا ہے۔ جب تک عوام،تاجروں اورٹرانسپورٹرز کو تحفظ فراہم نہیں کیا جاتا ،عوام کو جائز حقوق ،نوجوانوں کو روزگار، ٹرانسپورٹرز، تاجربرادری کو تحفظ نہیں ملتا،بارڈزکونہیں کھولا جاتا، بے گناہ لاتعلق افراد کااغواء بند نہیں ہوتا، پوری عوامی قوت سے حقوق بلوچستا ن کے پلیٹ فارم سے ہمارااحتجاج جاری رہے گا۔
مولانا ہدایت الرحمان ودیگر نے خطاب میں کہاکہ بلوچستان ہمارا ہے یہاں کے وسائل ہمارے ہیں ،ہم ہی ان کے مالک ہیں باہر سے آئے خودساختہ لٹیرے مالکان کے خلاف سب کو متحدہونا ہوگا۔ تمام جمہوری، سیاسی اور قوم کی خیر خواہ قوتوں کومتحد کرکے بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے پارلیمان ،عدالت اور عوام میں جدوجہد شروع کرناچاہتے ہیں ۔سیکیورٹی وحکمرانی کے نام پر حکومت کرنے والے لوٹ مار ،ذاتی فوائد ،بنک بیلنس ،جزیرے خریدنے کیلئے حکمرانی وسیکورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں جس میں عوام کی جان ومال کی سیکورٹی بالکل نہیں۔ امن کے قیام ،بھتہ خوری ،ٹرکوں کو جلانے ،ٹرانسپورٹرزوعوام کو لوٹنے ،نفرتوں کے خاتمے کیلئے لیویز وپولیس کو اختیار اور وسائل دیکر ایف سی کو بلوچستان سے نکالا جائے ۔ مقتدر قوتوں نے بلوچستان میں کاروبار ،بھتہ خوری ونفرتوں میں بدترین اضافہ کر دیاہے۔ فورسزکی لوٹ ماراور حکمرانوں کا عوام دشمن اقدامات کا راستہ روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
مسئلہ بلوچستان کو فوجی آپریشن اورپولیس گردی سے حل کرنا بہت بڑی غلطی ہے یہ غلط کام کئی بار ہوا اور عوام ملک وقوم اس کے لامحدود مسائل ونقصانات کا شکار ہیں ۔بدقسمتی سے ذاتی مفادات ،ڈالرز،کاروبار کیلئے عوام ،اداروں اور ملک وقوم کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ غلطیاں بار بار دہرائی جارہی ہیں جس کی وجہ سے بدامنی،بدعنوانی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ باربار طاقت کے استعمال کی وجہ سے نفرت، تعصب ،بدامنی میں اضافہ ہونے کیساتھ جانی ومالی نقصان میں بھی اضافہ ہواہے ۔ بدقسمتی سے ریاست کی رٹ ختم ہوگئی ہے ۔بلوچستان میں سیاسی قوتوں کو بھی یرغما ل بنادیا گیا ہے۔ سیاست اور عدالت سمیت ہر طرف مقتدرقوتوں کا قبضہ ہے۔ جمہوریت ،عوام ،صحافت ،عدالت کا منہ بند کیا گیاہے۔ چوکیدار نے چوکیدار ی کے بجائے کاروبار شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے انصاف ناپید ،بدامنی ،بدعنوانی ،اغواء برائے تاوان میں اضافہ ہوا ہے۔
جماعت اسلامی بلوچستان کے سلگتے مسائل،امن کا قیام ،امن کے نام پر عوام کو ذلیل وخوار،بے عزت کرنا ،بھتہ خوری ،لوٹ مار ،غنڈہ ٹیکس ،بارڈر ٹریڈپر قبضہ، ساحل ،شاہراہوں وچوکوں پر بھتہ خوری جیسے ظلم وجبر لاقانونیت کے خلاف عوامی قوت سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ سیاسی قوتوں کو متحد کر کے امن کے قیام، شاہراہوں پر لوٹ مار ،بارڈر بندش کے خلاف آج (ہفتہ)کو کوئٹہ میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کررہے ہیں ۔ جماعت اسلامی کی آل پارٹیز کانفرنس میں سب ملکر مسائل کی نشاندہی کریں گے اور ان کے حل کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔ سب ملکر اخلاص اورنیک نیتی کیساتھ بلوچستان کوترقی اور امن کی کوشش کریںگے۔