حکومت عوام سے چکر بازی، ہیرا پھیری بند کرے،لیاقت بلوچ


لاہور،پشاور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت عوام سے چکر بازی، ہیرا پھیری بند کرے، بجلی کی حقیقی قیمت، پٹرول و گیس کی حقیقی قیمت وصول کی جائے تو ملک میں معیشت کا پہیہ چلے گا، وگرنہ دنیا بھر سے بھیک مانگنے اور ملک و مِلت کی رسوائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ لیاقت بلوچ نے حکومت اور آئی ایم ایف کے وفد کے درمیان مِنی بجٹ نہ لانے اور پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی نہ لگانے پر اتفاقِ رائے کا خیرمقدم کیا ہے۔ یقینا اس اقدام سے عوام پر  بظاہر نئے بوجھ کا اضافہ ٹل جائے گا لیکن دوسری طرف حکومت نے پٹرول اور بجلی قیمتوں میں اضافہ کا عندیہ دیا ہے،

حکومت عوام سے چکر بازی، ہیرا پھیری بند کرے اور ایسے اقدام کرے جس سے آئی پی پیز کی لوٹ مار بند ہو، غیرترقیاتی اخراجات، سرکاری ریاستی سطح پر عیاشیاں، مفت خوری بند ہو اور عوام کو براہِ راست ریلیف ملے۔ بجلی کی حقیقی قیمت، پٹرول و گیس کی حقیقی قیمت وصول کی جائے تو ملک میں معیشت کا پہیہ چلے گا، وگرنہ دنیا بھر سے بھیک مانگنے اور ملک و مِلت کی رسوائی کا سلسلہ جاری رہے گا اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد تو بہت خوش آئند تھا لیکن ٹھوس اقدامات طے نہ ہونے کی وجہ سے اسرائیلی صیہونی فضائی حملوں میں مزید تیزی آگئی، عمارتیں، رہائشی کیمپس، ہسپتا ل اور سکولز تباہ کیے جارہے ہیں ،بے گناہ انسانوں کے قتلِ عام اور خواتین و بچوں کی شہادتیں نسل کشی کی بدترین شکل ہے۔ عالمِ اسلام کی قیادت جرات مندانہ مشترکہ اقدامات میں مزید تاخیر کرے گی تو پوری مسلم دنیا بڑے خطرات سے دوچار ہوگی اورسٹرٹیجک اعتبار سے اہم ترین اسلامی ممالک صیہونی استعماری شیطانی ایجنڈے کا شکار ہونگے۔ ڈاکٹر محمد اقبال خلیل نے افغانستان اور آذربائیجان کے دورہ کی تفصیلات سے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن ہی پورے خطے کے عوام کو متحد کرنے کی مضبوط بنیاد ہوگا،معاشی صورتِ حال بہتر ہے لیکن 4 سال سے افغانستان میں جاری عارضی نظام اور تعلیم کے محاذ پر واضح حکمتِ عملی نہ ہونے سے عوامی سطح پر اضطراب پایا جاتا ہے،طالبان قیادت اقدامات کر بھی رہی ہے انہیں مزید بروقت اقدامات کرنا ہونگے۔

افغانستان سے متعلق گزشتہ کچھ عرصہ سے جاری حکومتی پالیسی اور بیانات دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینے اور پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کرنے کا باعث بن رہے ہیں ،افغانستان کیساتھ سنجیدہ سفارتی برادرانہ اور ہمسائیگی پر مبنی تعلقات کو مستحکم کرنا ہوگا، پاکستان اور افغانستان کے عوام کی یہ مشترکہ خواہش ہے۔لیاقت بلوچ نے پشاور میں جماعتِ اسلامی، الخدمت اور بلدیاتی سماجی رہنما ملک پرویز خان کی بیٹی کی شادی کے موقع پر خطبہ نکاح اور صحافیوں، سیاسی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام میں اسلام، شعائرِ اسلام اور پاکستان سے بے پناہ گہری محبت ہے۔ بڑی قوتیں اِس شرمناک منصوبہ پر عمل پیرا ہیں کہ پختون عوام کو اسلامی نظریاتی تہذیبی بنیادوں سے ہٹاکر باہم دست و گریباں کردیا جائے  لیکن یہ قوتیں انشااللہ ناکام ہوں گی،خیبرپختونخوا اسلام اور پاکستان کا بازوئے شمشیر زن رہے گا، وفاقی اور صوبائی حکومتیں باہمی سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر کے پی کے میں امن کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں۔ انہوںنے کہا کہ سیاسی استحکام کے لیے سیاسی ڈائیلاگ کیا جائے اور آئین سے بالاتر، لاقانونیت پر مبنی اقدامات سے گریز کیا جائے، عوام کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ خیبرپختونخوا کے عوام نے تمام جماعتوں کو آزمالیا ہے، جماعتِ اسلامی ہی کے پی کے میں اسلامی نظریاتی وحدت و یکجہتی کو قائم رکھنے اور عوامی ترقی و فلاح کے لئے عملی کردار ادا کرسکتی ہے۔