اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئرترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پیمرا اتھارٹی نہیں بلکہ سارے ارکان13یاجتنے بھی ہیں وہ اتھارٹی ہیں۔ہم فیصلہ دے چکے ہیں کہ چیئرمین اکیلا فیصلہ نہیں کرسکتا پوری اتھارٹی بیٹھ کر فیصلہ کرے گی۔ اتھارٹی نے کونسل آف کمپلینٹس کی سفارشات پر تحریری فیصلہ جاری کرنا ہے چاہے منظور کرے یامسترد۔
جبکہ جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دیئے ہیں پوری پیمرا اتھارٹی بیٹھ کرشکایت سنے گی اور فیصلہ کرے گی ، اکیلا چیئرمین فیصلہ نہیں کرے گا۔ کیا اتھارٹی نے قانون کے مطابق اقدام کیا یہ پہلے دکھائیں، کون اتھارٹی ہے کون اس میں بیٹھے گا۔جسٹس سید منصورعلی شاہ کی سربراہی میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل احمد نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)کے چیئرمین ، اسلام آباد اوردیگر کی جانب سے جاگ براڈکاسٹنگ سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ کراچی کے خلاف چیئرمین نیب کے خلاف جھوٹی اورمن گھڑت خبر چلانے کے حوالہ سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف دائر 6درخواستوں پر سماعت کی۔
پیمرا کی جانب سے بیرسٹر حارث عظمت بطور وکیل سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوئے۔ جسٹس عائشہ اے ملک کاکہناتھا کہ کونسل آف کمپلینٹس نے براہ راست تجاویز دیں اوراس پر عملدرآمد ہوگیا، اے آروائی کیس میں یہ سب فیصلہ ہو گیا ہے ، آپ دوبارہ کیس پر دلائل دے رہے ہیں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کاکہنا تھا کہ اے آروائی کیس میں چیئرمین پیمراکواختیارات تفویض کیئے گئے تھے ، ہم نے قراردیا کہ کونسل آف کمپلینٹس میں شکایت آئے گی اور سارا پراسیس ہوگا۔ جسٹس عائشہ اے ملک کاکہنا تھا کہ پوری پیمرااتھارٹی بیٹھ کرشکایت سنے گی اور فیصلہ کرے گی ، اکیلا چیئرمین فیصلہ نہیں کرے گا۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کاکہناتھا کہ چیئرمین پیمرا اتھارٹی نہیں بلکہ سارے ارکان13یاجتنے بھی ہیں وہ اتھارٹی ہیں۔ جسٹس عائشہ اے ملک کاوکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہناتھاکہ کیا اتھارٹی نے قانون کے مطابق اقدام کیا یہ پہلے دکھائیں، کون اتھارٹی ہے کون اس میں بیٹھے گا۔
جسٹس سید منصورعلی شاہ کا وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اُس دن کون ملا تھایہ آپ کو پتا ہوگا۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کہناتھا کہ اتھارٹی ملی نہیں اور غورنہیں کیا اسی نقطہ پر ہم اسے ختم کردیتے ہیں،اتھارٹی بیٹھے اورفیصلہ جاری کرے۔ جسٹس عائشہ اے ملک کاکہنا تھا کہ یہ ربڑاسٹیمپ نہیں، کونسل آف کمپلینٹس صرف سفارش کرسکتی ہے آپ اسے اختیارات دینا چاہتے ہیں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کاکہناتھاکہ 4اپریل 2016کو چیئرمین پیمرانے اکیلے سی اوسی کی سفارش پر فیصلہ دیا ، ہم فیصلہ دے چکے ہیں کہ چیئرمین اکیلا فیصلہ نہیں کرسکتا پوری اتھارٹی بیٹھ کر فیصلہ کرے گی۔ اتھارٹی نے کونسل آف کمپلینٹس کی سفارشات پر تحریری فیصلہ جاری کرنا ہے چاہے منظور کرے یامسترد۔ عدالت نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے پیمرا کی درخواستیں خارج کردیں۔