دوحہ(صباح نیوز) فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے قطر سے حماس قیادت کو ملک بدر کرنے کی اطلاعات کی تردید کی ہے ۔ العربیہ کے مطابق حماس کے تین رہنماؤں نے اس بات کی تردید کی کہ قطر نے انہیں ملک چھوڑنے کا پیغام دیا ہے۔
مغربی میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے جنگ بندی کی حالیہ تجاویز مسترد کیے جانے کے بعد امریکہ نے قطر سے کہا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ کی دوحہ میں موجودگی مزید قابل قبول نہیں ہے۔ مغربی میڈیا کے مطابق امریکی عہدیدار نے بتایا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کئی مجوزہ معاہدوں کو مسترد کرنے کے بعد امریکہ کے کسی بھی پارٹنر ملک کو اس کے رہنماؤں کا خیرمقدم نہیں کرنا چاہیے۔
ہفتوں پہلے یرغمالیوں کی رہائی کا ایک اور مجوزہ معاہدہ مسترد ہونے کے بعد ہم نے قطر پر واضح کر دیا ہے۔عہدیدار نے مزید بتایا کہ تقریبا دس دن پہلے قطر نے حماس کے رہنماں سے مطالبہ کیا تھا اور واشنگٹن اس حوالے سے قطر کے ساتھ رابطے میں ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کو بند کیا جائے۔