اوگرا سماعت ، جماعت اسلامی نے گیس قیمتوںمیں 54فیصد ظالمانہ اضافہ مسترد کر دیا


کراچی (صباح نیوز) سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس کی قیمتوںمیں 54فیصد، 669 روپے فی یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) اضافے کی درخواست پر اوگرا کی سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈکوارٹر میں عوامی سماعت منعقد ہوئی ،سماعت کی آن لائن صدارت اوگرا چیئر مین مسرور خان نے اسلام آباد سے کی جبکہ ممبر فنانس نعیم غوری سوئی سدرن گیس کے ہیڈآفس میں موجودتھے۔

جماعت اسلامی کے نمائندے عمران شاہد نے کراچی کے شہریوں کی نمائندگی کی ،جماعت اسلامی کی علاوہ کوئی دوسری سیاسی پارٹی اوگرا سماعت میں موجود نہ تھی، سماعت میں کراچی کی مختلف انڈسٹری ایسوسی ایشن ، کراچی چیمبر آف کامرس کے نمائندے اور ممتاز صنعتکار بھی موجود تھے، جماعت اسلامی کے نمائندے عمران شاہد نے کراچی کے شہریوں کی نمائندگی کرتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں 54فیصدظالمانہ  اضافے کو مسترد کردیا اورمطالبہ کیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست کو مسترد کیا جائے کیونکہ اس سے عوام پر 140 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا ،گزشتہ 23ماہ کے دوران  پہلے ہی گیس کی قیمتوں میں تین مرتبہ 400 فیصدسے زائد اضافہ ہوچکا ہے،گیس و بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے اور عوام شدید مالی مشکلات کا شکار ہیںجبکہ کراچی میں صنعتیں بند ہورہی ہیں اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے مقامی صنعتوں کی برآمدی اشیاء دیگر ممالک سے مہنگی ہوجانے کے باعث مسابقتی دوڑ سے باہر ہوجائیںگی جس سے ملک کی برآمدت میں کمی آئے گی اور اس کا منفی اثر ملک کی معیشت پر بھی پڑے گا،انرجی سیکٹر کو چلانے والے اپنی نااہلی، ناقص کارکردگی اور گردشی قرض کا سارا بوجھ عوام پر منتقل کررہے ہیں،سوئی سدرن گیس کمپنی لائین لاسز اور لیکیج کو ختم کرنے کے بجائے گیس کی لوڈشیڈنگ کررہی ہے۔

عمران شاہد نے مزید کہا کہ اوگرا گیس کی قیمتوں میں اضافہ مستر د کرے اور آئین کے آرٹیکل 158 کے مطابق سندھ کے دارلخلافہ اور پاکستان کے معاشی و اقتصادی حب کراچی کی صنعتوں اور شہریوں کو ان کی ضرورت کے مطابق گیس فراہم کرے، جماعت اسلامی’ کراچی کے صنعت کاروں اور تاجروں کے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے مطالبے اور موقف کی حمایت کرتی ہے ۔