سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ مسئلہ جموں کشمیر کا منصفانہ پر امن اور پائیدار حل جموں کشمیر کے لوگوں کی مرضی و منشا کے عین مطابق نکالا جائے، اقوامِ متحدہ اپنی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرے۔ ایک بیان میں انہوں نے شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ جموں کشمیر کے پر امن پائیدار اور منصفانہ حل تک ہماری جدوجہد کو ہر محاذ پر جاری وساری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی طور پر فوجی قبضے کے خاتمے، اپنا حق خودارادیت کے حصول تک جموں کشمیر کے لوگوں کی مزاحمت ہر محاذ پر جاری وساری رہے گی۔
عبدالصمد انقلابی نے کہاکہ آر پار پاکستان اور دنیا بھر میں جموں کشمیر کے لوگوں نے 6 نومبر 1947 کے عظیم المرتبت شہدائے کرام کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے، جنہیں اس وقت کے بھارتی حکمرانوں کی شہ پر ڈوگرہ فوج، ہندو انتہا پسند تنظیموں، سکھ جتھوں نے مل کر اجتماعی قتلِ عام کا نشانہ بنایا۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ 77 ستتر برس گزر نے کے باوجود جموں کشمیر کے لوگوں نے 6 نومبر 1947 کے بدترین سانحات کو نہیں بھولی جو صوبہ جموں کے مختلف علاقوں میں دہرائے گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی حکمرانوں نے ایک سازش کے تحت چھ لاکھ سے زائد مسلمانوں کو اجتماعی قتلِ عام کا نشانہ بنایا اور لاکھوں خاندانوں کو جموں کشمیر سے ہجرت پر مجبور کیا گیا جس کی وجہ سے صوبہ جموں کو جو کبھی مسجدوں کا شہر تھا وہ آج مندروں کی شہر میں تبدیل کیا گیا جس کی وجہ سے صوبہ جموں کی غالب مسلم اکثریت اقلیت میں تبدیل ہو گئی۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ 1989 کے بعد اب تک سوال لاکھ سے زائد جموں کشمیر کے لوگوں کو بھارتی فوج نے جموں کشمیر میں آزادی برائے اسلام ، انسانی حقوق اور انصاف مانگنے کی پاداش میں شہید کرچکی ہے۔چیئرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ بھارت کے خلاف ایک بھرپور مزاحمت
چلا رہے ہیں جو تا حصول مکمل آزادی برائے اسلام تک جاری وساری رہے گی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس مسئلہ جموں کشمیر کا حل اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ایسا حل چاہتی ہے جس میں جموں کشمیر کے لوگوں کی مرضی و منشا شامل حال ہو۔
کل حریت کانفرنس اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل سے مسئلہ جموں کشمیر کے تیئں اپنی زمہ داریوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ بھارتی ستم، ظلم، وجبر اور اسبتداد سے جموں کشمیر کے لوگوں کی جدوجہد آزادی برائے اسلام کو کچل نہیں سکتا۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کسی بھی تعلق اور اقدام کو مسئلہ جموں کشمیر کے پر امن پائیدار اور منصفانہ حل سے مشروط رکھے۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ بھارت کی جیلوں میں مقید تمام جموں کشمیر کے اسیران محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ ، مسرت عالم بٹ ، آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی ، نہدہ نسرینہ ، ڈاکٹر محمد شفیع شرعتی ، ڈاکٹر قاسم فکتو ، غلام قادر بٹ ، ایاز اکبر ، پیر سیف اللہ ، ڈاکٹر حمید فیاض ، ایڈوکیٹ میاں قیوم ، امیر حمزہ ، محمد یوسف فلاحی ، ناصر عبداللہ ، ایڈوکیٹ شاہدالاسلام ، ٹکا خان سمیت دیگر تمام اسیران کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔چیئرمین نے کہا ہے کہ آر پار اور دنیا بھر کے کسی بھی کونے میں آباد جموں کشمیر کے لوگوں کو بھارت کے زیرِ انتظام ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی برائے اسلام کیلئے مزاحمت کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔