راولپنڈی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی ازاد کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا ہے کہ جب تک ازاد کشمیر میں ایک بھی فرد زندہ ہے وہ کشمیری شہدا کے مشن کو ہر حال میں جاری رکھے گا اور کشمیر کی ازادی تک ان کی یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ڈاکٹر محمد مشتاق خان راولپنڈی میں معر وف کشمیری صحافی کشمیر پوسٹ کے ایڈیٹر غلام محی الدین ڈار کے گھر گئے اور ان کے خواہر نسبتی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے مرحومہ کے شوہر منظور احمد ہر جی فرزند مراد علی خواجہ دائم اور برادر خرم شہزاد و دیگر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا فانی ہے یہاں کسی نے ہمیشہ کے لیے نہیں رہنا ہے مرحومہ نیک خاتون ہیں عمرہ کی ادائیگی کے فورا بعد ان کی وفات اس بات کی قوی دلیل ہے کہ مرحومہ ایک نیک سیرت خاتون تھی، اللہ ان کا عمرہ قبول فرمائے اور ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تبارک و تعالی انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبرجمیل عطا فرمائے اس موقع پر امیر جماعت اسلامی نے شہدائے کشمیر اور شہدائے فلسطین کے لیے خصوصی دعائیں کی انہوں نے کہا شہدا کا خون ضرور رنگ لائے گا
اس موقع پر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کشمیری عوام کو کسی بھی صورت اکیلے نہیں چھوڑے گی وہ ہر محاذ پر کشمیری عوام کی نمائندگی کرتے رہے گی انہوں نے اپنے حالیہ ریاستی دوروں اور گلگت بلتستان کے دورے کے حوالے سے کہا ہے کہ ان دوروں کا مقصد جہاں دعوتی کام ہے وہیں ہم اپنی عوام میں تحریک آزادی کشمیر کو جاری رکھنے کے حوالے سے بیداری کے مہم چلا رہے ہیں انہوں نے کہا شہدا کانفرنسز سیمینارز اور عوامی اجتماعات کا یہی مقصد ہے کہ ریاست کے عوام کو اس بات کا احساس دلایا جائے کہ بھارت نے تحریک ازادی کشمیر کو دبانے کے لیے ظلم وجبر کی انتہا کی ہے اور لاکھوں کشمیریوں کو شہید کیا اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو بھارتی قید خانوں میں پابند سلاسل کیا گیا اور ہزاروں کی تعداد میں ہی لوگوں کو ہجرت پر مجبور کیا گیا لہذا اس وقت کشمیری عوام کی کلی ذمہ داری آزاد کشمیر کی عوام پر بنتی ہے اور یہاں کے عوام کو تحریک ازادی کشمیر کو جاری رکھنے کے لیے ہر محاذ اور ہر سطح پر صف اول کا کردار ادا کرنا ہوگا اور پوری دنیا میں اباد کشمیریوں کو شہدائے کشمیر کی نمائندگی کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے
امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر مشتاق نے کہا ہے کہ انتہا پسند بھارتی حکومت نریندر مودی کی قیادت میں مقبوضہ جموں کشمیر میں مسلم اکثریتی ابادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے در پہ ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے آئین کا آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ کر کے یہاں پرغیر ریاستی باشندوں کو آباد کرنے کی مہم جاری رکھی ہوئی ہے غیر ریاستی باشندوں کو ملازمتوں کاروباری مراکز اور دیگر محکمہ جات میں سرکاری طور پر ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے تاکہ کشمیر کی سیاست کے ساتھ ساتھ یہاں کی معشیت پر بھی اپنا کنٹرول سنبھالا جا سکے نریندر مودی یہ سمجھتا ہے کہ کشمیر میں ڈیموگرافک تبدیلیاں کر کے وہ مسئلہ کشمیر کی ہیت کو تبدیل کر سکتا ہے ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ مودی احمقوں کی جنت میں رہتا ہے اگر وہ ایسا سمجھتا ہے دفعہ 370 کا خاتمہ مسئلے کشمیر کی اصل حیثیت پر اثر انداز نہیں ہو سکتا مسئلہ کشمیر بین الاقوامی مسئلہ ہے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ میں 19 سے زائد قراردادیں موجود ہیں اور یہ تمام قراردادیں اس بات کی ضامن ہیں کہ کشمیر کے مستقبل کا تعین کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق رائے شماری کے ذریعے سے کیا جائے گا
امیر جماعت اسلامی ازاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق نے کہا بھارتی مظالم دفعہ 370 کے خاتمہ نام نہاد ریاستی انتخابات اور کشمیر کا ریاستی درجہ ختم کرنے سے تحریک ازادی ختم نہیں کی جا سکتی کشمیریوں کی تحریک ہر صورت جاری رکھی جائے گی انہوں نے کہا کہ جب تک ازاد کشمیر میں ایک بھی فرد زندہ ہے وہ کشمیری شہدا کے مشن کو ہر حال میں جاری رکھے گا اور کشمیر کی ازادی تک ان کی یہ جدوجہد جاری رہے گی انشااللہ