بھارت غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات سے جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم نہیں کرسکتا،شیخ عبدالمتین

اسلام آباد( صباح نیوز )کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر پاکستان شاخ کے سابق جنرل سیکریٹری شیخ عبدالمتین نے کہا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر پر غیر قانونی قابض ہے اور کشمیریوں نے آج تک اپنی سرزمین پر بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا، اقوامِ متحدہ کشمیری عوام کو اپنی مرضی سے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے حق خودارادیت دینے کیلئے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرے۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں کشمیر بارے خصوصی سیمینار سے خطاب کررہے تھے ،مقبوضہ جموں وکشمیر پر 27 اکتوبر 1947 کو ہوئے بھارت کے غاصبانہ اور غیر قانونی قبضے کے خلاف کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی اور بھارتی جبرواسبتداد کے خلاف یوم سیاہ کے سلسلے میں علامہ اقبال اوپن یونیورسی میں ایک خصوصی واک اور سیمینار کا اہتمام کیا گیا ، جس کا اہتمام یونیوسٹی کے شعبہ تاریخ نے ڈی ایس اے کے تعاون سے اکیڈمک کمپلیکس میں کیا تھا ،

کشمیر واک صبح دس بجے گیٹ نمبر 2 سے شروع ہوئی اور اکیڈمک کمپلیکس تک اختتام پزیر ہوئی، واک میں بڑی تعداد میں طلباء بھی شریک ہوئے ،واک کے بعد ساڑھے دس بجے کشمیر پرسمینار کا انعقاد ہوا، سیمینار کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر غلام شمس الرحمان، چیئرمین شعبہ انٹرفیتھ اسٹڈیز، سیرت چیئر، علامہ اقیال اوپن یونیورسٹی پروگرام نے کی۔سیمینار سے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈاکٹر اکمل حسین شاہ ،چیئر، دی ریوائیو ل مدثر رشید، ایگزیکٹیو پروڈیوسرپی ٹی وی ورلڈ جمشید سلطان ملک ، دانشور اور ٹی وی اینکر میاں ثناء اللہ نے بھی خطاب کیا ، سیمینار کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر عبدالباسط مجاہد نے انجام دئیے جبکہ ڈائریکٹر طلبا امور سید کاظم نقوی سیمینار کے شریک منتظم تھے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری دانشور اور حریت رہنماء شیخ عبدالمتین نے بھارت کے کشمیر پر غیرقانونی قبضے کے 77 سال مکمل ہونے پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانی عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دس لاکھ سے زائد قابض بھارتی افواج کے خلاف جدوجہد کرنے والے کشمیری عوام کو نیا حوصلہ ملاہے ،

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے کبھی بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے تسلیم نہیں کیا ہے اور بھارت اب زیادہ دیر تک فوجی طاقت کے بل بوتے پر قا بض نہیں رہ سکتا ،انہوں نے مودی سرکار کے کشمیر بارے ظالمانہ ہتھکنڈوں اور غیرقانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات سے جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم نہیں کرسکتا اور نہ ہی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے جاری جدوجہد کو فوجی طاقت سے دبا سکتاہے ،بھارت نے حریت کے چیرمین مسرت عالم بٹ، شبیراحمد شاہ ،یاسین ملک،آسیہ اندرابی سمیت اکثر کشمیری قیادت کو جیلوں میں بند کررکھا ہے اور کشمیری عوام کو اپنی قیادت سے محروم رکھا جارہاہے، حریت رہنماء نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور تنظیموں پر بھی زوردیا کہ وہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں قید کشمیریوں کی صورتحال کا نوٹس لیکر ان کی رہائی کے لئے اپنا کردار اداکریں،انہوں نے عالمی برادری خاص کر اقو ام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کو روکنے اور جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے لئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے آگے آئیں ،

دیگرمقررین نے جموں وکشمیر پر بھارتی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو رات کے اندھیرے میں اپنی افواج کشمیر میں داخل کیں اور آج تک وہ وہاں غیرقانونی طورکشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف قابض ہے ، مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کررہے ہیں اور بھارت کے حکمرانوں نے خود کشمیری عوام سے انہیں حق خودارادیت کا وعدہ کیا تھا جن پر اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی موجود ہیں ، لیکن آج تک بھارت اپنی فوجی طاقت اور ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیر پر اپنے غیرقانونی قبضے کو طول دیتا آیاہے ، پانچ اگست2019 کے مودی سرکار کے جموں وکشمیر میں یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات بھی ان ہی ہتھکنڈوں کی ایک کڑی ہے لیکن کشمیری عوام نے حالیہ نام نہاد الیکشن میں بھی ان اقدامات کو مسترد کردیا ،مقررین نے کہا کہ پاکستان کے عوام کشمیری عوام کے ساتھ ان کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور حق خودارادیت کے حصول تک ان کی حمائت جاری رکھیں گے ،مقررین نے بھارت پر زوردیا کہ وہ حقائق تسلیم کرتے ہوئے پاکستان اور کشمیری عوام سے مزاکرات شروع کرکے مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل تلاش کرے ۔