اسلام آباد(صباح نیوز)مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اب تک حکومتی وزیر اور ترجمان اپنی ناقص کارکردگی کا ملبہ نوازشریف حکومت پر ڈالتے رہے لیکن آج خود حکومت نے تسلیم کرلیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت 2015 میں پاکستان کو فاٹف کی گرے سے وائٹ لسٹ میں لے آئی جو حکومت ختم ہونے تک وائٹ میں رہا۔ نگران حکومت کے دور میں پاکستان گرے لسٹ میں گیا جو پچھلے چار سال سے اب تک گرے لسٹ میں ہے۔
جمعہ کو سینٹ میں عرفان صدیقی کے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ پاکستان جنوری 2011 سے فروری 2012 تک گرے، فروری 2012 سے فروری 2014 تک بلیک، فروری 2014 سے فروری 2015 تک گرے، فروری 2015 سے جون 2018 تک فاٹف کی وائٹ کیٹیگری میں تھا۔ جون 2018 میں پاکستان کو پھر سے گرے لسٹ میں ڈال دیاگیا جو اب تک گرے لسٹ میں ہے۔
تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ 42 ماہ (ساڑھے تین سال) تک پاکستان کا گرے میں رہنا کسی ایک کیٹیگری میں رہنے کا سب سے زیادہ عرصہ ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ پاکستان نے فاٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے موثر اقدامات کئے ہیں جس کے مثبت نتائج کی توقع ہے۔ تاہم یہ کوئی بٹن نہیں جسے فورا آن یا آف کرلیا جائے۔ اس پر سینیٹر پیر صابر شاہ نے کہاکہ یہ اچھا بٹن ہے جوساڑھے تین سال سے آن ہی نہیں ہورہا۔