سوات (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک (سابقہ میسور) میں میسور اور اسلام کی بیٹی، ٹیپو سلطان کے نقش قدم پر چلنے والی مسکان نے ”جے شری رام” کے جواب میں نعرہ تکبیر اللہ اکبر بلند کیا۔ مسکان نے ام عمارہ اور حضرت خولہ کی یاد تازہ کردی یہ آئیڈیل نوجوان خواتین برقعہ اور شعائر اسلام کی محافظ ہیں ریاست کرناٹک میں پیش آنے والا واقعہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور شعائر اسلام کی توہین ہے پردہ ہر عورت کا بنیادی حق ہے بھارت میں برقعہ کے خلاف اٹھنے والی تحریک قابل افسوس اور قابل مذمت ہے دینی مدارس، اسلامی اقدار اور نظر ئیے کے محافظ ادارے ہیں، جماعت اسلامی مدارس کی پشتیبان ہے۔ 5 عالمی طاقتوں نے دنیا کے 7 ارب سے زائد انسانو ں کو اپنا غلام بنا ر کھا ہے انسانیت کی فلاح قرآن کے آفاقی نظام کو اپنانے میں ہے.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ صراط الجنة کُلاڈھیر سوات میں تقریب ختم بخاری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن و دیگر نے بھی خطاب کیا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جماعت اسلامی طویل عرصے سے ملک میں قرآن و سنت کے نفاذ کے لیے جدو جہد کر رہی ہے۔ ہمارا یقین ہے کہ ملک کے حالات صرف اللہ اور اس کے رسول ۖکے بتائے ہوئے اصولوں اور طریقوں پر عمل کر کے ہی بہتر ہو سکتے ہیں وہ وقت دور نہیں جب جماعت اسلامی عوام کی تائید سے ملک میں قرآن و سنت کے نظام کو نافذ کرے گی.
انھوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت، ناموس رسالت، مدارس اور مساجد کا دفاع کرتے رہیں گے۔ مغرب مدارس کے خلاف سازشوں سے باز آئے حکومت بھی مدارس کو مغرب کی نظر سے دیکھنا بند کردے انھوں نے کہا کہ حکومت مدارس کو بھی بجٹ میں اسی طرح فنڈ دے جیسے دیگر تعلیمی اداروں کو دیے جاتے ہیں مدارس ملک میں اسلام کے قلعے ہیں ان کے خلاف سازشیں کسی طور پر قبول نہیں۔