پروفیسر محمد ابراہیم خان کی افغانستان کے قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر سےملاقات

پشاور(صباح نیوز)  جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے پشاور میں تعینات امارت اسلامی افغانستان کے قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر سے افغان قونصلیٹ پشاور میں خیر سگالی ملاقات کی۔ ملاقات میں افغان قونصلیٹ کے عملے کے ارکان بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان اور حافظ محب اللہ شاکر کے پاک افغان تعلقات، مشرق وسطی اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی برادر اسلامی ملک ہے۔ ہم امریکہ و نیٹو سمیت ہر جارح کو شکست سے دو چار کرنے والی افغان قوم کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر اور مضبوط تعلقات دونوں ملکوں اور عوام کے مفاد میں ہیں۔ سرحدی گزر گاہوں کی بندش اور سخت ویزہ پالیسی کے تحت دونوں ممالک کے عوام شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ عوام کی سہولت کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی اور سرحدی گزر گاہوں کو آمد و رفت اور تجارت کے لیے کھولنے اور بارڈر ٹریڈ کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امارت اسلامی کی حکومت کے قیام سے مثالی امن قائم ہوا ہے۔ اس وقت افغانستان کے حالات پاکستان سے بہت بہتر ہیں۔ پاکستان بالخصوص خیبرپختونخوا میں امن و امان کے لیے دونوں ممالک کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہم حکومت پاکستان سے بھی اپیل کریں گے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائے اور موجودہ امارت اسلامی کی حکومت کو تسلیم کرنے کا فی الفور اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ افغانستان کو عالمی اداروں میں کوئی نمائندگی نہیں دی جا رہی، ایک بڑے اسلامی ملک کو اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں میں نمائندگی سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے اور اس سے طرح طرح کے مطالبات بھی کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان اور اقوامِ عالم کو یہ دو رنگی چھوڑنی چاہیے۔

افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے پروفیسر محمد ابراہیم خان کے دورہ خیر سگالی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ افغانستان بھی پاکستان اور خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو امارت اسلامی بھی آگے بڑھ کر اس کو خوش آمدید کہے گی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، امارت اسلامی افغانستان مثالی امن کے بعد معاشی وزرعی ترقی کی طرف گامزن ہے، 35 صوبہ جات پر مشتمل ملک میں 27 وزرا سادگی و کفایت شعاری سے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو فوج کے لا لشکر کا مجاہدین نے اللہ تعالی کی مدد و نصرت اور جذبہ ایمانی سے مقابلہ کر کے بھاگنے پر مجبور کیا، اب بھی اللہ کے توکل سے ملک کی تعمیر و ترقی اور اغیار کی تمام سازشوں کو ناکام بناکر اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کو نافذ کرنے کے لیے جد و جہد جاری رہے گی۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے افغان قونصل جنرل کو جماعت اسلامی اور الخدمت فانڈیشن کی وساطت سے افغانستان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔