چینی وزیر اعظم کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے دیرینہ دوستانہ تعلقات اور سٹرٹیجک شراکت داری کی ایک اہم مثال ہے ، ترجمان چینی وزارت خارجہ

بیجنگ(صباح نیوز)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ما ننگ نے کہاہے کہ چینی وزیر اعظم کا دورہ پاکستان ،چین اور پاکستان کے دیرینہ دوستانہ تعلقات اور سٹرٹیجک شراکت داری کی ایک اہم مثال ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے مفادات کو فروغ دینا اور خطے میں استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چین کے وزیر اعظم لی چیانگ کا حالیہ دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کا عکاس ہے اور یہ 11 سال بعد چین کے وزیر اعظم کا پہلا دورہ تھا،دورہ کے دوران لی چیانگ نے پاکستانی حکومت، پارلیمنٹ اور عسکری قیادت کے ساتھ وسیع پیمانے پر بات چیت کی جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ما ننگ کے مطابق اس دورے کے تین اہم مثبت نتائج سامنے آئے ہیں جن میں ایک سال کے اندر دونوں ممالک کے درمیان مختلف سطحوں پر حکومتی رابطوں اور تبادلوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے باہمی تعلقات کو تقویت ملی ہے۔ ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور مشترکہ منصوبوں پر کام کرنے پر اتفاق کیا،

عسکری قیادت کے ساتھ ہونے والی بات چیت نے سکیورٹی اور دفاعی شعبے میں مزید قریبی تعاون کے امکانات کو بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین اور پاکستان کے درمیان “ہمہ وقت دوستی ایک منفرد اور مضبوط تعلق کی عکاس ہے جو کئی دہائیوں پر محیط ہے، اس تعلقات کی بنیاد باہمی اعتماد، احترام اور سٹرٹیجک شراکت داری پر ہے جو دونوں ممالک کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون بن چکی ہے۔ وزیراعظم لی چیانگ کے دورہ پاکستان کا مقصد بھی اسی دوستی کو مزید مضبوط کرنا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور وسعت میں اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ چین اور پاکستان نے اپنے حالیہ اعلی سطحی رابطوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان “ہمہ وقت دوستی کو نئی توانائی اور قوت فراہم کرنے پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے رہنماں کی سٹرٹیجک رہنمائی نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنایا ہے اور ان تعلقات کو اعلی سطح پر فروغ دیا جا رہا ہے۔

چین نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اپنی خارجہ پالیسی میں ایک اہم ترجیح کے طور پر برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ پاکستان نے چین کے ساتھ تعلقات کو اپنی خارجہ پالیسی کا اہم ستون قرار دیا جو کہ پاکستانی معاشرے کے تمام طبقات میں وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ ہے۔انہوں نے کہاکہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے رہنماں نے نئے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل کی تقریب میں بھی شرکت کی جو سی پیک کے تحت ہونے والی اہم ترقیاتی پیشرفت کی علامت ہے، یہ ایئرپورٹ نہ صرف خطے میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری کا مظہر ہے بلکہ دو طرفہ تعاون کی کامیابیوں کی بھی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے نتیجے میں چینی شہریوں کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے مجرموں کو پکڑنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان نے یقین دہانی کرائی کہ ملک میں موجود چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی مکمل حفاظت کے لئے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کو تیز کیا جائے گا۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ما ننگ نے انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دوطرفہ تعاون کے ماحول کو محفوظ بنانے کے لئے موثر حفاظتی اقدامات کرے، دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف اپنے زیرو ٹالرنس کے موقف کی تصدیق کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دوطرفہ اور کثیرالجہتی سطح پر انسداد دہشت گردی کے تعاون کو مزید مضبوط کریں گے۔

انہو ں نے کہاکہ پاکستان نے چینی شہریوں اور منصوبوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اپنے اقدامات کو بڑھانے کا وعدہ کیا ہے جس میں سکیورٹی پر سرمایہ کاری میں اضافہ اور حفاظتی اقدامات شامل ہیں۔ چین نے بھی پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے مدد کی پیشکش کی تاکہ ملک میں دوطرفہ تعاون کے لئے ایک محفوظ ماحول کو برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے اس تعاون کا مقصد نہ صرف باہمی تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر حمایت بھی حاصل کرنا ہے