پاکستانیوں کے دل اہل غزہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، عفت سجاد


اسلام آباد(صباح نیوز) جماعت  اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل عفت سجاد  نے کہا ہے کہ  دنیا میں 56 اسلامی ممالک ،اسی لاکھ سے زائد اسلامی فوج اور پونے دو ارب مسلمان ہیں تو امت مسلمہ کہاں ہے،کہ کفار متحد ہو کر غزہ ،لبنان ،ایران اور یمن میں مسلمانوں پر بمباری کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل عفت سجاد نے سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے باطل نظام کے خاتمے کے لیے اپنا 10 سالہ مدنی دور گھوڑے کی پیٹھ پر گزارا اور باطل نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ۔انہوں نے مزید کہا کہ اہل غزہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت جہاد کو زندہ کیا اور ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اہل بدر کی طرح اسرائیل کے خلاف ثابت قدمی دکھائی۔انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن پر عمل پیرا ہوتے ہوئیظالمانہ نظام  کے خاتمے کے لیے مسلمانوں کو ایک امت ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔ عفت سجاد نے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے،اور مکہ اور مدینہ کے بعد مسلمان کے لیے تیسرا حرم ہے،جہاں ایک نماز پڑھنے کادرجہ پانچ سو نمازوں کے برابر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم لا چار نہیں ہیں،شکست خوردہ نہیں ہیں،یہ پیغام ہمیں حماس نے دیا ہے،ہم امت مسلمہ کا روشن مستقبل ہیں،فلسطین کے معاملے میں دو ریاستی حل کی بات ہم نہیں کرنے دیں گے،فلسطین صرف اور صرف مسلمانوں کا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے اسرائیل کو میدان میں پہلے حملے میں ہی شکست دے دی تھی،جب اس کا ڈیفنس سسٹم حماس کے حملے کو برداشت نہ کر سکا ،اس وقت اسرائیل غزہ کے معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس کی جدوجہد اسلامی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق قانونی ہے جبکہ اسرائیل اس سے قبل بھی جینو سائیڈ کے ذریعے بیت المقدس پر قابض ہوا اور اب بھی وہ سمجھ رہا ہے کہ مسلمانوں کی نسل کشی کے ذریعے مجاہدین کے حوصلے پست کر دے گا،لیکن یہ عزم و ہمت اس ظلم کے ساتھ بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس نے واضح پیغام دیا کہ اسرائیل خواہ ہمیں برباد کر دے ہم اس سر زمین کو نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے اپنے خطاب کے اختتام میں کہا کہ پاکستانیوں کے دل اہل غزہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں،ہم اہل غزہ کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ناظمہ زون 13 سمیرا ظہور نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے ساڑھے 1400 سال پہلے بھی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معاشی نقصان دے کر خیبر کے یہودیوں کو مایوس کیا اور آج بھی مسلمانوں کے پاس یہود کی اصل رگ معاش ہے،اہل یہود کی ہمیشہ کے لییتمام مصنوعات کا بائیکاٹ کر کے ان کا معاشی استحصال کیا جائے تاکہ وہ کبھی بھی  مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی سکت نہ پائیں۔انہوں نے کہا کہ اہل فلسطین نے ایمانی غیرت و حمیت قرآن سے کشید کی ہے اس لیے ہمیں بھی قرآن سے جڑنا ہے اور اپنی نسلوں کو اس دلیل روشن سے جوڑنا ہے تاکہ اسلام کا روشن مستقبل قریب ہو #