اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اعلی معیار کے تعلیمی نظام کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا، معیاری تعلیم و فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ،وزیراعظم اپنے زیر صدارت وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کے امور پر اہم جائزہ اجلاس میں گفتگو کررہے تھے ،اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جدید تعلیمی نظام میں اسکلز ڈویلپمنٹ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائز یشن ناگزیر ہو چکی ہیں ، ہمیں بھی اپنے تعلیمی نظام کو انہی جدید خطوط کو استوار کرنے کی ضرورت ہے ،
وزیراعظم نے کہاکہ حکومت کا عزم ہے کہ پاکستان کا کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو؛ اس حوالے سے ہم نے حکومت میں آتے ہی تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کیا وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں یکساں تعلیمی نظام رائج کرنے کے حوالے سے قومی نصابی سربراہی کانفرنس (National Curriculum Summit) کا انعقاد انتہائی ضروری ہے وزیر اعظم نے اسلام آباد ، گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں دانش اسکولز کی تعمیر کے حوالے سے کام تیز تر کرنے کی ہدایت کی، وزیراعظم نے اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کی سہولت کے لئے ڈے کئیر مراکز قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ، وزیراعظم نے اسلام آباد کے پارکس اور تفریحی مقامات پر ای-لائیبریریز قائم کرنے کی ہدایت کی ان ای- لائیبریریز میں عوام کا داخلہ فری رکھا جائے اور یہاں مفت انٹر نیٹ کی سہولت بھی فراہم کی جائے، وزیراعظم نے اجلا س میں اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے طالبات کے لئے ماہانہ اعزازیہ مقرر کرنے کے حوالے حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت تاکہ ان اسکولوں میں طالبات کی انرولمینٹ کو بڑھایا جا سکے ،وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کے اسکولز میں فنی تربیت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے ،ایسے طلبا جو کسی وجہ سے تعلیم ترک کر چکے ہیں انہیں مفت فنی تربیت دی جائے اور انہیں اس جانب راغب کرنے کے حوالے سے آگہی مہم چلائی جائے ،
وزیراعظم نے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں؛ اساتذہ کی معیاری تربیت کے حوالے سے اسلام آباد میں ایک اعلی معیار کا ٹیچرز ٹریننگ کا ادارہ نا گزیر ہے ،وزیراعظم نے ٹیچرز ٹریننگ اور اساتذہ کی صلاحیت کو جانچنے کے حوالے سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے شفافیت اور میرٹ کا خاص خیال رکھا جائے ؛ اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ 2017 میں اسلام آباد کے طلبا طالبات کی ٹرانسپورٹ کے لئے فراہم کی جانے والی بسیں اتنا عرصہ خراب حالت میں کیوں کھڑی رہیں ؟ تحقیقات کی جائیں، وزیراعظم کو وزارت وفاقی تعلیم کی جانب سے وزارت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد کے اسکولز میں بچوں کو دوپہر کا کھانا فراہم کرنے کا آغاز ہو چکا ہے ،اس اقدام سے انرولمینٹ میں بہتری آئی ہے ،بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں 100 ارلی چائلڈ ہوڈ (Early Childhood )ایجوکیشن سینٹرز قائم کئے گئے ہیں اسلام آباد کے کالجز میں جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی و ڈیجیٹل ٹریننگ کے مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں ڈیٹا سائنسز، مصنوعی ذہانت اور بلاک چین کے حوالے تربیت دی جا رہی ہے اور یہ مراکز ملک کی بہترین جامعات سے منسلک ہیں ، بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے اسکولز میں 50 ڈیجٹل حب بنائے گئے ہیں اسلام آباد کے 167 اسکولوں کی عمارتوں کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے ،اسلام آباد کے 5 ماڈل کالجز میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے جا رہے ہیں،
بریفنگ میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد کے اسکولوں کو فراہم کی گئی 45 بسیں جو خراب حالت میں تھیں ان کی مرمت کے بعد دیہی علاقوں سے اسلام آباد کے اسکولوں اور کالجوں میں طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے جس سے 8 ہزار خواتین مستفید ہو رہی ہیں، ان بسوں کو پنک بسز (Pink buses) کا نام دیا گیا ہے اس کے علاوہ بریفنگ میں کہا گیاکہ اسلام آباد کے اسکولوں میں اسمارٹ کلاس رومز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں اسمارٹ بورڈز اور ڈیجیٹل اسکرینز کی سہولیات موجود ہیں۔، اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے 100 اسکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا کام شروع کیا گیا ہے ،وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کے تعاون سے طالبات کے لیے چینی، کورین، عربی ، جاپانی اور جرمن زبانیں سکھانے کے لئے کورسز کا اجرا کیا گیا ہے ،اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد، شگر، گلگت اور بھمبر کے دانش اسکولز تکمیل کے مراحل میں ہیں جبکہ بلوچستان میں دانش اسکول کی تعمیر کے حوالے سے پلاننگ کمیشن نے ضروری اجازت دے دی ہے ۔ بریفنگ میں بتایا گیاکہ پاکستان ایجوکیشن فنڈ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس سے اسلام آباد ، گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر ، بلوچستان کے پسماندہ اضلاع اور سابقہ فاٹا کے اضلاع کے طلبا مستفید ہو سکیں گے ،اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی