آن لائن امتحان۔۔۔ اکیسویں صدی کی کہانیاں: تحریر:(اکرم سہیل)


آ ج یہاں ایک تعلیمی ادارے کے طلبا نے ایک پرہجوم جلوس نکالا اور مطالبہ کیا کہ کمرہ امتحان میں بیٹھ کر امتحان دینا کرونا کی وجہ سے طلبا کی صحت کیلئے سخت نقصان دہ ہے نیز امتحان کا یہ طریقہ کار برطانوی سامراج کی غلامی کی یادگار ہے۔جسے ختم کر کے گھر بیٹھ کر آن لائن امتحان دینے کا طریقہ رائج کیا جائے تا کہ ہم بھی آزادی کی نعمتوں سے مستفید ہو سکیں ۔بعض طلبا نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اگر پرچوں کی مارکنگ کا اختیار بھی امیدواروں کو دے دیا جائے تو طلبا سو نمبرات میں سے ایک سو پچاس نمبرات تک بھی لے سکتے ہیں اور ان نتائج کی بنیاد پر ھم ساری دنیا میں تعلیمی ترقی کی تاریخ رقم کر سکتے ہیں ۔اور ہمارا ادارہ بھی عالمی تعلیمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر آجائے گا۔اور ادارے کے اخراجات میں بھی بچت ہو گی۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یونیورسٹی حکام یہ مطالبات سن کر ایک ہفتے کیلئے کامے میں چلیگئے ہیں۔۔