حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر وفاقی وصوبائی دارالحکومتوں  سمیت ملک بھرمیں اہم شاہراؤں،ضلعی ہیڈ کواٹرزمیں مہنگی بجلی،ظالمانہ ٹیکسز ،حکومتی بدعہدی کے خلاف دھرنے۔


لاہور(صباح نیوز)  امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر اتوارکو اسلام آباد،کراچی،لاہور،ملتان،کوئٹہ،پشاور سمیت ملک بھر کی اہم شاہراؤں ،ضلعی ہیڈ کواٹرز اور بڑے شہروں میں مہنگی بجلی،آئی پی پیز،ظالمانہ ٹیکسز اور حکومتی بدعہدی کے خلاف دھرنے دیے گئے۔

دھرنوں میں جماعت اسلامی کے کارکنان سمیت عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔تمام دھرنوں میں موجود شرکاء نے لبنان میں اسرائیل کے حملوں سے شہید ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی اور اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی بھی کیا۔ طلبہ،وکلا ،تاجروں ،کسانوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی کے ہزاروں لوگ دھرنوں میں شریک ہوئے۔بڑے شہروں کے دھرنوں میں خواتین بھی شریک تھیں۔شرکائے دھرنا نے بینرز ،پلے کارڑز اور پمفلٹ اٹھائے ہوئے تھے جس میں بجلی پٹرول کی قیمتوں میں کمی ،آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی،تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسز کے خاتمے سمیت مختلف مطالبات درج تھے۔

نائب امیر لیاقت بلوچ،سیکرٹری جنرل امیرالعظیم ،امیر پنجاب وسطی مولانا جاوید قصوری اور امیر لاہور ضیاء الدین انصاری نے لاہور بیکھے وال موڑ پر احتجاجی دھرنے میں شرکت کی ۔نائب امیر لیاقت بلوچ نے لاہور دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز مالکان کا تعلق ن لیگ،پی پی اور پی ٹی آئی سے ہے یا مالکان ان جماعتون کے فنانسر ہین،آئی پی پیز ایک اندھا کنواں ہے جس میں پاکستانی عوام کے ہزاروںارب روپے ہڑپ کیے گئے،حکومت نے معاہدے سے راہ فرار اختیار کیا لیکن ہم اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے،بجلی بلوںپر کیپسٹی چارجز ،ناجائز ٹیکسز کا فی الفور خاتمہ کیا جائے ،پٹرولیم مصنوعات اور سرکاری ملازمین پر ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے۔

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیرالعظیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے آئی پی پیز کی صورت میںپاکستان میں کرپشن کے سب سے بڑے سیکنڈل کو بے نقاب کیا ہے،اس کرپشن کے حمام میں ن لیگ،پی پی اور پی ٹی آئی سب ایک ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے پرامن دھرنوں پر پنجاب پولیس کی جانب سے کارکنوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں ،کارکنان کو رہا کیا جائے۔نائب امیر ڈاکٹر عطاء الرحمان نے مردان ،نائب امیر میاں محمد اسلم ،امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا نے اسلام آباد دھرنے کی قیادت کی۔

امیر شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے گجرات،امیر جنوبی پنجاب راؤ محمد ظفر نے ملتان،امیر کے پی پروفیسر محمد ابراہیم نے بنوں،امیر سندھ محمد حسین محنتی نے عمر کوٹ،امیر بلوچستان ڈاکٹر عبدالحق ہاشمی نے کوئٹہ،ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان نے گوادر جبکہ امیر کراچی منعم ظفر خان نے شہر کے مختلف دھرنوں میں شرکت اور خطاب کیا۔صوبہ پنجاب شمالی میں راولپنڈی،سرگودھا ،میانوالی اور اٹک ۔وسطی پنجاب میں فیصل آباد،سیالکوٹ ،گجرانوالہ،شیخوپورہ،ساہیوال ،اوکاڑہ ۔جنوبی پنجاب میں بہاولپور،ڈی جی خان،راجن پور،لودھراں مظفرگڑھ سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنے ہوئے۔صوبہ سندھ میں حیدر آباد،سکھر،نواب شاہ،لارکانہ،بدین ،گھوٹکی ،جیکب آباد ۔ صوبہ بلوچستان میں جعفرآباد ،نوشکی،لورالائی،قلات،جعفرآباد ،خضدار اور مستونگ جبکہ صوبہ کے پی میں مردان،نوشہرہ،مالاکنڈ،سوات،مانسہرہ،ایبٹ آباد،بونیر،اپر دیر ،لوئر دیر ،چارسدہ اور کرک سمیت مختلف قصبوں اور شہروں میں دھرنے دیے گئے۔