اسلامی قوانین پر عمل نہ کر کے ریاست پاکستان میں بد امنی اور فساد پیدا کیا گیا ہے، رخشندہ منیب

کراچی(صبا ح نیوز)حلقہ خواتین جماعت اسلامی سندھ کی ناظمہ رخشندہ منیب نے کہا ہے کہ نبی مہربانۖ  کا ظہور  ایسے  حالات میں ہوا جب عرب وعجم تاریکی میں ڈوبے  ہوئے تھے۔  نبی کریمۖ نے ظلم و جبر کے اس نظام کو ختم کرنے اور اس کی جگہ اللہ تعالی کے دئیے ہوئے نظام عدل کو رائج کرنے کے لئے تئیس سال جدوجہد کی۔ اپنوں کے ظلم و ستم برداشت کئے اور دنیا کو رفاہی نظام دیا۔ جہاں آمریت تھی نہ  ظلم واستحصال تھا۔ اس میں ہر شخص خواہ وہ عورت ہو ، مرد ،غلام ،غریب، یا نادار ہو ، ان کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جاتا تھا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے سانگھڑ اور ٹنڈو آدم میں سیرت النبی کے پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رخشندہ منیب نے کہا کہ آج جماعت اسلامی اس ملک کو ایسی ہی فلاحی اسلامی ریاست بنانے کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے جہاں امن و امان اور حقوق کی پاسداری ہو ۔ناظمہ سندھ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ کے مطابق اپنی زندگیوں کو گزارنا اور سوارنا ہی ایمان کی تکمیل ہے-  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انفرادی زندگی سے لے کر اجتماعی زندگی کے تمام شعبوں میں مکمل ہدایات اور واضح رہنمائی عطا فرمائی ہے -آپ ۖ نے صرف عبادات کا نظام ہی نہیں دیا بلکہ زندگی کے تمام شعبوں کے لیے اپنی سیرت  سے بہترین  نمونہ پیش کیا ہے-۔ رخشندہ منیب نے کہا کہ نبی مہربان سے محبت کا اولین تقاضا یہ ہے کہ ہم سیرت طیبہ ۖ  کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور  سنت نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رہنمائی میں اپنی زندگی کو ازسر نو منظم کریں-

انہوں  نے مزید  کہا کہ اسلامی قوانین پر عمل نہ کرکے ریاست پاکستان میں بد امنی اور فساد پیدا کیا گیا ہے۔  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مشن انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر اللہ تعالی کی حاکمیت میں لانا ہے۔ آپ ۖ سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہر مسلمان آپ ۖ کی عظمت، ختم نبوت اور شان رسالت کا دفاع کرے۔نبی کریم ۖ کی بعثت کا ایک عظیم مقصد  انسانیت کو ظلم و ناانصافی سے نجات دلانا ہے۔ ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ سچائی پر قائم رہے اور زندگی میں توازن کو برقرار رکھتے ہوئے عدل و انصاف کی روش اختیار کرے،کیونکہ سنت نبوی کی پیروی ہی میں ہماری کامیابی کی ضمانت ہے