نیویارک(صباح نیوز) فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے امیر قطر نے فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی جارحیت کو “انتہائی وحشیانہ اور سنگدلانہ” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے مظالم پر مذمتی بیانات اور رپورٹس بے کار ہو چکے ہیں، اور اب صرف ظلم کے شکار بچے، بزرگ اور خواتین ہی باقی رہ گئے ہیں۔ خطاب میںامیرقطر نے کہا کہ عالمی برادری کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس ظلم کو روکنے میں ناکامی ایک بڑی رسوائی ہے۔
امیر قطر نے مزید کہا کہ کچھ لوگ فلسطینی مسئلے کو نظر انداز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن فلسطین کا مسئلہ ایسا نہیں جو نظرانداز کیا جا سکے۔ انہوں نے دو ٹوک کہا کہ فلسطینی مسئلہ یا تو اسرائیلی قبضے کے خاتمے سے یا فلسطینی عوام کے خاتمے سے ہی ختم ہو سکتا ہے۔ امیر قطر کے مطابق، غزہ میں جاری جنگ نے عالمی برادری کے اعتماد کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے ہر قسم کی دہشت گردی اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج جو کر رہی ہیں، وہ نسل کشی ہے۔ امیر قطر نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کا ظلم اور جبر “امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ” ہے۔ قطر کی مستقل حمایت امیر قطر نے کہا کہ ان کی حکومت فلسطینیوں کی مکمل مدد کرے گی اور اسرائیل کے ساتھ جنگ کو روکنے کے لیے مذاکرات کے ذریعے راستہ نکالنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ اسماعیل ہنیہ، جو حماس کے سابقہ سربراہ ہیں، منتخب وزیراعظم بھی تھے۔ امیر قطر نے کہا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت ملنی چاہیے، تاکہ اسرائیل کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ طاقت حق کو ختم نہیں کر سکتی۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کے پاس اب اس جنگ کو روکنے اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلوانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ لبنان اور غزہ پر جنگ کی مذمت کرتے ہوئے امیر قطر نے لبنان پر اسرائیل کے حملوں کی بھی مذمت کی اور اسے ایک بڑی تباہی قرار دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی جنگی پالیسیاں شمالی اسرائیل اور لبنان دونوں کے لیے امن و امان نہیں لا سکتیں۔ قطر کی ثالثی کی کوششیں امیر قطر نے کہا کہ قطر نے ثالثی کی کوششوں کا انتخاب کیا ہے تاکہ غزہ میں جنگ بندی ممکن ہو سکے اور قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قطر اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کی کوشش جاری رکھے گا۔ روسی یوکرائنی جنگ پر موقف امیر قطر نے روس اور یوکرائن کے درمیان جاری جنگ کی انسانی ہلاکتوں کو بھی افسوسناک قرار دیا اور ایک بار پھر امن مذاکرات پر زور دیا۔ عالمی برادری کی ناکامی انہوں نے کہا کہ جب تک عالمی برادری فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہیں کرے گی اور اسرائیلی قبضے کا خاتمہ نہیں ہوگا، خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔ امیر قطر نے کہا کہ مشرق وسطی میں امن کی کنجی ایک منصفانہ حل میں پوشیدہ ہے۔#/S