لندن میں امریکی سفارتخانے کے سامنے ڈاکٹر عافیہ کی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کیلئے پرامن مظاہرہ

 لندن ( صباح نیوز )  لندن میں امریکی سفارت خانے کے سامنے قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی 86 سال کی سزا کے خلاف اور ان کی رہائی کے لیے فرینڈز آف عافیہ صدیقی، کیج (Cage) اورجسٹس فار عافیہ کولیشن نے پرامن مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ریلی کے شرکاء نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کا مطالبہ کیا۔لندن سے عافیہ موومنٹ میڈیا سیل کو موصولہ تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں کی بڑی تعدادجن میں خواتین بھی شامل تھیں، انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے، لندن میں امریکی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی طبیعت انتہائی خراب ہے اور انہیں فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت ہے۔  امریکہ جو خود کو حقوق نسواں کا علمبردار کہتا ہے لیکن ایک معصوم اور بے گناہ ماں دو دہائیوں سے امریکی جیل میں جسمانی، جنسی اور ذہنی اذیت برداشت کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ایک بے گناہ متاثرہ خاتوں کو کئی دہائیوں تک جیلوں میں رکھنا بہت بڑی ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا اس ناانصافی پر خاموش نہیں رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ عراق، افغانستان اور پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے بہت سارے لوگوں کو غیر قانونی طور پر اٹھا کر گوانتاناموبے میں ڈالا گیا لیکن بعد میں ان میں سے بہت سے لوگوں کو کسی بھی عدالت میں پیش کئے بغیر رہا کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عافیہ نے کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا مگر وہ پھر بھی ابتک جیل میں ہے اور یہ بہت بڑی ناانصافی ہے۔ انہوں نے عالمی انسانی حقوق کے علمبرداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ناانصافی کا نوٹس لیں۔انہوں نے امریکی حکومت سے عافیہ کواس کے وطن واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹر صدیقی کی جلد رہائی کے لیے بھرپور اور جرأت مندانہ کردار ادا کرے۔اس موقع پر انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ بھی یکجہتی کا اظہار کیا اور غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کے نسل کشی اور دیگر جنگی جرائم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے غزہ کی نسل کشی کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔