سندھ کے نوجوانوں کو تنہانہیں چھوڑیں گے،عثمان ڈار


کراچی (صباح نیوز)وزیراعظم کے معاون خصوصی امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ سندھ کے نوجوانوں کو تنہانہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے نوجوانوں کو قیمتی اثاثہ سمجھا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان ڈار نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام پاکستان کے نوجوانوں کے لیے شروع کیا گیا، اقتدار میں آتی ہی وزیراعظم نے نوجوانوں کو ہمت دی۔ کامیاب جوان پروگرام شروع ہوا تو کورونا ملک میں آگیا، آج پاکستان کے معاشی اشاریہ آگے جارہے ہیں، پاکستان کے نوجوانوں کے لیے 100 ارب رکھے گئے، 32 ارب روپے نوجوانوں میں تقسیم کردیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں 5 ارب سے زائد کی رقم تقسیم کی گئی، پہلے فیزمیں ہم کراچی میں کام کررہے ہیں، دوسرے مرحلے میں سندھ کے مختلف اضلاع میں جائیں گے، ہم نے سندھ کے نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا، ہم سندھ کے نوجوانوں کو تنہانہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کو سب سے زیادہ سکالرشپ دی گئی، اپوزیشن لیڈر مجھے کہتے ہیں سندھ کے نوجوانوں کو آگے بڑھانا ہے، مزید 10 ارب روپے سندھ کے نوجوانوں میں تقسیم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک شفاف نظام ہے، نوجوانوں کو قابلیت پر پیسے تقسیم کئے جارہے ہیں، اس پروگرام میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں، اس سال کا حدف سندھ کے لیے 10 ارب روپے ہے جس سے سندھ کے نوجوان کاروبار شروع کرسکیں گے، کسی نوجوان کو کسی سفارش کی ضرورت نہیں، ماضی میں ایسے پروگرامز میں سیاسی مداخلت تھی، اس اسکیم میں 18سے 45 سال کے نوجوان اپلائے کرسکتے ہیں، اس پروگرام کی شفافیت کے لیے آن لائن پروگرام رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بینکس کے صدور سے میری ملاقات ہے، میں پاکستان کے بینکس کا مشکور ہوں کیوںکہ قرضے کی رقم کو بڑھا کر 20 لاکھ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوکت ترین اسی ہفتے کراچی تشریف لارہے ہیں، ہم کاروبار کا ایک نیٹ ورک ملک بھر میں لارہے ہیں، کراچی میں کامیاب جوان پروگرام سے لوگ کاروبار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 108 یونیورسٹیز میں کامیاب جوان پروگرام مرکز بنانے کا آغاز ہوچکا ہے، ہماری حکومت نے ہیلتھ کارڈ جاری کیے ہیں، کالج یونیورسٹی کے طلبا کے لیے بھی ہیلتھ کارڈ لارہے ہیں، ہم سندھ کے نوجوانوں کو کامیاب کرنے کی کوشش کریں گے۔

عثمان ڈار نے کہا کہ سندھ کے 70 ہزار نوجوانوں کو سندھ حکومت نے ٹائیگر فورس جوائن کرنے سے روکا اور اب ہم جو بھی پروگرام شروع کرنے جائیں گے سندھ حکومت اس کی مخالفت کرے گی۔