لاہور (صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ، نبی کریم ۖ کی تعلیمات فلاح انسانی کا بہترین ذریعہ ہیں ، نبی کریم ۖ کی ذات نے کائنات میں جہالت کے اندھیروں کو مٹایا۔وزیراعظم عید میلاد النبی کے موقع پر اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ محفل میلاد سے خطاب کر رہے تھے۔
محفل میلاد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان ، سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق، صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین سمیت پارٹی کے رہنماوں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ 12ربیع الاول کا دن مسلمانوں کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ حضور نبی اکرم ۖکی ولادت باسعادت کا دن ہے۔وزیراعظم نے اس موقع پر قوم کو مبارکباد دی اور حضور ۖکی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں اپنانے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں گالی گلوچ، عدم برداشت، بدکلامی اور انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑنے میں سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ، تفرقہ بازی سے بچنا ہی دنیا اور آخرت کی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقسیم، دشمن کا ایجنڈا ہے جسے ہمیں مل کر ناکام بنانا ہوگا۔ عاشق رسول ہونے کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ہمارے ہاتھ اور زبان سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی بہترین تبلیغ یہ ہے کہ ہم اسوہ حسنہ کے مطابق اپنی زندگیاں بسر کریں کیونکہ آقا کریم ۖکے غلام کا طرز عمل ان کے احکامات کے منافی کبھی نہیں ہوسکتا۔ آج معاشرے میں تقسیم، گالی گلوچ اور انتہا پسندانہ رویے لمحہ فکریہ ہیں،آج کے مبارک دن ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ نبی کریم کی تعلیمات کی روشنی میں منفی رویوں کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔حضور اکرم ۖ نے جہالت اور قتل و غارت پر فخر کرنے والے معاشرے کو بدل کر رکھ دیا اور صحرا نشین کہلانے والے دنیا کے امام بن گئے اور یہی وجہ تھی کہ آپ کی سچائی اور ایمانداری کی گواہی دشمن بھی دیتے تھے۔آپ ۖکے اخلاق کو قرآن کی تفسیر بتایا گیا۔آپ دوسروں کا بوجھ اٹھاتے اور دشمنوں سے بھی اخلاق سے پیش آتے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر معاشرتی انصاف اور فلاحی ریاست کا قیام ہی ترقی کا ضامن ہے۔ انہوں نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اس مبارک دن پر حضور کے اسوہ حسنہ کی پیروی کرتے ہوئے محبت، رواداری اور بھائی چارے کو فروغ دیں۔ انہوں نے اس موقع پر امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک دوسرے کے ساتھ احترام اور تعاون کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اسلامی تاریخ کے اس روشن پہلو کو یاد رکھتے ہوئے پاکستان کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنی چاہئیں جہاں ہر شخص کو انصاف اور مساوی حقوق مل سکیں۔
وزیر اعظم نے فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمان آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں ، وہ دن دور نہیں جب فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمان آزاد ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ الحمداللہ! پاکستان میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں اور ہم آزاد ملک میں رہ رہے ہیں، نبی کریم ۖ کی تعلیمات کی وجہ سے غیر مسلم بھی پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی کے ساتھ زندگیاں گزار رہے ہیں۔ ۔قبل ازیں تقریب کے شرکا سے مفتی نعیم بٹ نے سیرت نبوی پر خطاب کرتے ہوئے نبی ۖکی زندگی کے کئی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔