اوزون تہہ کو انسانی سرگرمیوں نے شدید متاثر کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف

اسلام آباد (صباح نیوز)وزیر اعظم محمد شہباز شریف  نے کہا ہے کہ اوزون تہہ کو انسانی سرگرمیوں نے شدید متاثر کیا ہے۔ شگاف نے انسانوں سمیت کرہ ارض پر موجود ہر جاندار کو خطرے سے دوچار کر دیا۔اس امر کا اظہار وزیراعظم نے اوزون تہہ کے عالمی دن 16 ستمبر 2024 کے موقع پر پیغام میں کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کے دن ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر اوزون تہہ جو کرہ ارض پر موجود ہر جاندار کو سورج کی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاں سے تحفظ فراہم کرتی ہے، کے تحفظ کیلئے اپنی کوششوں کے جائزے اور ان کو جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں. بدقسمتی سے اوزون تہہ کو انسانی سرگرمیوں نے شدید متاثر کیا ہے اور اس میں شگاف کا باعث بنی ہیں. اوزون تہہ میں شگاف نے انسانوں سمیت کرہ ارض پر موجود ہر جاندار کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے. تاہم اقوام متحدہ کے تحت ویانا کنوینشن اور مونٹریال پروٹوکول کے ذریعے عالمی کوششوں کے نتیجے میں اوزون تہہ میں شگاف کو کافی حد تک کم کرنے میں کامیابی حوصلہ افزا امر ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری کے اوزون تہہ کے بچاؤ کیلئے ان بین الاقوامی اقدامات میں کلیدی کردار ادا کیا،پاکستان نے 1992 میں مونٹریال پروٹوکول کی توثیق کی جو اوزون تہہ کو ختم کرنے والے کیمیائی مادوں (ODS) کو مرحلہ وار ختم کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے،تب سے پاکستان نے اس حوالے سے نمایاں سنگ میل عبور کئے ہیں.  اوزون تہہ کے تحفط کے اقدامات کے تسلسل کو جاری رکھنے کیلئے حکومت پاکستان نے 1996 میں خصوصی طور پر ایک نیشنل اوزون یونٹ (NOU) قائم کیا۔ اس یونٹ کے تحت پاکستان کسٹمز، ریفریجریشن و ایئر کنڈیشننگ انڈسٹری، وزارت تجارت، تکنیکی ماہرین و انجینئرز، درآمد کنندگان اور تاجروں کے ساتھ اپنی مشترکہ کوششوں کے ذریعے مونٹریال پروٹوکول کے گیارہ مراحل کامیابی سے مکمل کر لئے گئے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ  پاکستان نے 2009 تک اوزون تہہ کو  متاثر کرنے والے کیمیائی مادوں کی پہلی قسم کو مرحلہ وار ختم کر دیا ہے اور جنوری 2020 تک HCFC میں 50% کمی کا ہدف حاصل کر لیا ہے،اس کے ساتھ ساتھ ہم 2025 تک اپنی متعدد صنعتوں کو اوزون دوست ٹیکنالوجیز پر منتقل کرکے 67.5% کمی کے ہدف کو پورا کرنے کے راہ پر تیزی سے گامزن ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے تئیں ہمارا اجتماعی عزم بھرپور طریقے سے جاری ہے کیونکہ ہم کیگالی ترمیم کے تحت آنے والے HFC فیز ڈاون کیلئے تیار ہیں،میں اس موقع پر ماحولیاتی تحفظ کیلئے جاری مشترکہ اقدامات کیلئے اپنی حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہوں،اوزون تہہ کے تحفظ کے لیے ہماری اجتماعی کوششیں ماحولیاتی تحفظ کیلئے ہماری ذمہ داری اور پائیدار ترقی کے لیے ہمارے جزبے کی عکاسی کرتی ہیں۔  آئیں ہم اس مرتبہ کے تھیم “مونٹریال پروٹوکول – ایڈوانسنگ کلائمیٹ ایکشنز”  کے تحت آئندہ نسلوں کیلئے کرہ ارض کی حفاظت کی خاطر اپنی متحدہ کوششوں کو جاری رکھنے کا عزم کریں۔