اسلام آباد(صباح نیوز)صدر اور وزیراعظم، چیرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی، وفاقی وزیریر منصوبہ بندی، وزیر اطلاعات نے جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغامات میں آئین، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے پختہ اور غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے۔ جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغامات میں انہوں نے پاکستان میں جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لیے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے، ضروری اصلاحات کرنے اور اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے پیغام میں صدر مملکت نے زور دیا کہ قوم کو درپیش موجودہ چیلنجوں کا حل متحرک اور فعال جمہوری عمل میں مضمر ہے۔مصنوعی ذہانت کی استعداد کو اجاگر کرتے ہوئے صدر نے واضح کیا کہ مصنوعی ذہانت شفافیت کو بڑھانے، احتساب اور سرکاری انتظامیہ کی استعداد کار کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ صدر نے جمہوریت کے تحفظ، عوامی تحفظات کو دور کرنے اور عوام کی شمولیت کیلئے پالیسیوں کی تشکیل کو یقینی بنانے میں پاکستانی پارلیمنٹ کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم نے جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں آئین کی پاسداری، جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کیلئے پختہ اور غیر متزلزل عزم دہرایا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان جمہوری اقدار کی پاسداری بحثیت قوم ہماری پہچان ہے آئیں ہم شمولیت، انصاف اور سب کیلئے مساوات کے قیام کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔شہبازشریف نے کہا کہ ہم متحد ہو کر جمہوریت کی بنیادیں مستحکم کرسکتے ہیں اور یہ یقینی بناسکتے ہیں کہ یہ آئندہ نسلوں کیلئے امید اور ترقی کی کرن ثابت ہوگی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کا روشن مستقبل جمہوری عمل کے تسلسل اور اداروں کے استحکام سے جڑا ہے، ہمیں باہمی اختلافات بھلا کر جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، ماضی میں بار بار جمہوری عمل میں تعطل پیدا کیا گیا جس کا نتیجہ سیاسی عدم استحکام، معاشی بدحالی کی صورت میں ہمارے سامنے ہے، ہم سب کو مل کر جمہوری عمل کے فروغ اور معاشی ترقی کے لئے کام کرنا ہوگا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے یوم جمہوریت کے موقع پراپنے بیان میں کہا کہ ترقی کا کوئی بھی شعبہ ہو آج عالمی مسابقت میں پاکستان بہت پیچھے ہے، ہمیں محنت، جدت، معیار اور علم پر مبنی معیشت کو فروغ دے کر ترقی کی راہ اپنانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جدید دنیا کا یہی تصور جمہوریت ہے کہ ترقی کے عمل میں کوئی بھی پیچھے نہ رہنے پائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی ترقی کے عمل میں شفافیت اپنا کر معاشرے کے تمام طبقوں اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ساتھ لے کر چلنا ہی جمہوریت کی حقیقی روح ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہم نے اقتدار میں آتے ہی پارلیمان کے اندر اور باہر پاکستان کے لئے درد رکھنے والے پڑھے لکھے افراد کے ساتھ مشاورت کے عمل کا آغاز کیا، 2022 میں ایک ہزار سے زائد اندرون اور بیرون ملک مقیم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے ساتھ مشاورت کے نتیجے میں 5 ایز فریم ورک تشکیل دیا۔ آج ایز 5 ایز فریم ورک کی عملی تنفیذ کے لئے ہم 13ویں پانچ سالہ منصوبے کو حتمی شکل دینے کے حتمی مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، اس مقصد کے لئے ہم نے نجی، کاروباری اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین پر پالیسی بورڈ تشکیل دیا ہے تاکہ ترقی کے حوالے سے کوئی پہلو تشنہ نہ رہنے پائے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پختہ عزم ہے کہ پاکستان کو 2035 تک ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنائیں گے۔ ہمیں اس عمل کی تکمیل کے لئے جمہوری استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے، ہمیں اس عمل میں رکاوٹ ڈالنے والے تمام عناصر کی ہر چال ناکام بنانا ہوگی، ہمیں جمہوری عمل کو ترقی کے ساتھ مربوط کرنا ہوگا، یہی ہماری بقا اور کامیابی کا راستہ ہے