راشد نواز جیسی خلائی مخلوق : تحریر جاوید چوہدری


آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں یہ پیشے کے لحاظ سے اسکول ٹیچر تھے ایک گاؤں میں بچوں کو پڑھاتے تھے ان کی پانچ بیٹیاں تھیں بڑی بیٹی ماہ نور ساتویں جماعت میں پڑھتی تھی جب کہ سب سے چھوٹی بیٹی ماں کے پیٹ میں تھی اعجاز صاحب پورے خاندان کے واحد کفیل تھے 2021 میں کورونا آیا اور یہ اعجاز صاحب تک بھی پہنچ گیا انھیں اسپتال لے جایا گیا مگر ڈاکٹروں تک پہنچنے سے قبل کورونا ان کے پھیپھڑے تباہ کر چکا تھا ڈاکٹروں نے کوشش کی لیکن اعجاز صاحب جاں بر نہ ہو سکے اور ان کا انتقال ہوگیا جس کے بعد پورے خاندان پر معاشی چٹان آ گری۔

اعجاز صاحب کی بیگم نے ہمت نہ ہاری اس نے اپنی بیٹیوں کو تعلیم دلانے اور آبرو مندانہ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا یہ بچیوں کا ہاتھ پکڑ کر محنت مزدوری کے لیے نکل کھڑی ہوئی گاؤں کے ایک شخص نے اس بیوہ خاتون کا رابطہ ریڈ فانڈیشن سے کرا دیا فانڈیشن نے بچیوں کو اپنے اسکول میں داخلہ بھی دے دیا انھیں کپڑے یونیفارم جوتے اور کتابیں بھی دینے لگی اور ان کے گھر راشن بھی پہنچانے لگی آج الحمدللہ یہ پانچوں بچیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں بڑی بیٹی ماہ نور نے 2024 کے سالانہ امتحان میں 1165 نمبر لے کر میرپور بورڈ میں اٹھارہویں پوزیشن حاصل کی یہ اب ڈاکٹر بننا چاہتی ہے۔

لیکن سوال یہ ہے کیا یہ میڈیکل کی مہنگی اور مشکل تعلیم حاصل کر سکے گی؟ اس کا جواب ریڈ فانڈیشن کے پاس ہے فانڈیشن ملک بھر میں چار سو اسکول اور کالج چلا رہی ہے اور اس میں ماہ نور اعجاز جیسی 13 ہزار یتیم بچیاں اور بچے مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں فانڈیشن انھیں یونیفارم کتابیں اور راشن بھی دیتی ہے کل طلب علموں کی تعداد سوا لاکھ ہے (یتیم بچے اور بچیاں 13 ہزار ہیں) ان 13 ہزار بچوں کو اہل خیر اور دوسروں کے لیے درد دل رکھنے والے لوگ تعلیم دلا رہے ہیں ماہ نور اعجاز اور اس کی دوسری چاروں بہنیں انھی لوگوں کی مدد سے تعلیم حاصل کر رہی ہیں میں ان مخیر حضرات کو خلائی مخلوق یا اللہ کے خفیہ ہاتھ کہتا ہوں چند ہاتھوں نے ماہ نور اور اس کی بہنوں کو یہاں تک پہنچا دیا اب کوئی ایک آدھ اور ہاتھ آگے بڑھے گا اور یہ بچی ڈاکٹر بھی بن جائے گی اب اگلا سوال یہ ہے کیا یہ صرف پہلی یا آخری کہانی ہے؟ جی نہیں فانڈیشن نے صرف 2024کے امتحانات میں ایسی سیکڑوں کہانیاں دی ہیں جن میں سے ایک کہانی کشف بھی ہے۔

کشف رانی کے والد ایک حادثے میں اللہ کو پیارے ہو گئے اس کی عمر اس وقت تین سال تھی اس سے دو بھائی بڑے تھے لیکن وہ بھی اس وقت بچے تھے کشف کی والدہ بچوں کو لے کر ریڈ فانڈیشن کے دفتر پہنچ گئیفانڈیشن نے بچوں کی ذمے داری اٹھا لی آج کشف کا ایک بھائی ایف ایس سی کر کے میڈیکل کالج میں داخلے کا انتظار کر رہا ہے دوسرا بھائی فارمسٹ کا امتحان پاس کر چکا ہے جب کہ کشف نے 2024 کے میٹرک کے امتحان میں 1169نمبر حاصل کر کے بورڈ میں چودھویں پوزیشن حاصل کی اور یہ پوزیشن ایک ایسی عام دیہاتی بچی کے لیے بہت بڑی ہے جس کا ہاتھ اگر ریڈ فانڈیشن نہ پکڑتی تو یہ شاید اسکول تک بھی نہ جا پاتی اور یہ شاید پانچویں چھٹے سال میں لوگوں کے گھروں میں کام کر رہی ہوتی۔

ریڈ فانڈیشن کے 924 بچوں اور بچیوں نے اس سال میٹرک پاس کیا اور ان میں سے ساڑھے تین سو بچے اور بچیاں کشف جیسی ہیں آپ ان میں سے کسی کی کہانی بھی اٹھا کر پڑھ لیں آپ کی آنکھوں میں آنسو آ جائیں گے اب سوال یہ ہے ان بچوں اور بچیوں کی کفالت کون کر رہا ہے؟ ان کی کفالت اور مدد راشد نواز چیمہ جیسے لوگ کر رہے ہیں اب سوال یہ ہے یہ راشد نواز چیمہ کون ہیں؟ راشد نواز سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں بزنس کرتے ہیں ان کی بیگم ڈاکٹر ہیں اور یہ بھی سعودی عرب میں کام کرتی ہیں اللہ تعالی نے انھیں تین بیٹیوں کی نعمت سے نوازہ راشد نواز ان بچیوں کو اپنے لیے رحمت سمجھتے ہیں یہ اکثر کہتے ہیں اللہ تعالی نے ان بچیوں کی بدولت انھیں عزت سے بھی نوازا اور رزق سے بھی یہ نہ ہوتیں تو یہ آج نہ جانے زندگی کی کس گلی میں دھکے کھا رہے ہوتے۔

یہ اپنی بیٹیوں کو نہایت مہنگی اور اعلی تعلیم دلا رہے تھے لیکن قدرت کو کچھ اور منظور تھا ان کی سب سے چھوٹی بیٹی کا نام عشال تھا اور عشال کا مطلب جنت کا پھول ہوتا ہے اس بچی کو 2015میں اچانک پٹھوں کا کینسر ہو گیا راشد نواز چیمہ نے بچی کے علاج پر اپنی ساری دولت لگا دی دنیا کے مہنگے ترین ڈاکٹرز اور مہنگی ترین ادویات کا بندوبست کیا مگر بچی صحت مند نہ ہو سکی اور بدقسمتی سے 21 ستمبر 2017 کو انتقال کر گئی جنت کا پھول واپس جنت میں چلا گیا اس وقت اس بچی کی عمر چار سال اور گیارہ ماہ تھی اس کی پانچویں سالگرہ میں صرف تین ہفتے باقی تھے راشد نواز چیمہ نے بچی کے بعد بچی کو سالگرہ کا ایک انوکھا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا انھوں نے ریڈ فانڈیشن سے رابطہ کیا اور بچی کی یاد میں عشال راشد نواز چیمہ اکیڈمک ایکس لینس ایوارڈ کی بنیاد رکھ دی راشد نواز اور ان کا خاندان اس ایوارڈ کے ذریعے ہر سال کشف اور ماہ نور جیسی درجنوں یتیم بچیوں کی کفالت اور تعلیم کے اخراجات اٹھاتا ہے۔

یہ خاندان یتیم بچوں کی اعلی تعلیم تک ان کی مدد کرتا ہے اور اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کیا یہ اس نوعیت کا واحد ایوارڈ اور واحد مثال ہے جی نہیں ریڈ فانڈیشن کے ساتھ ایسے درجنوں لوگ وابستہ ہیں ان لوگوں کی وجہ سے 13 ہزار یتیم بچے اور بچیاں تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں اور ان کے خاندان بھی اپنے پاں پر کھڑے ہو رہے ہیں اور اب آخری سوال یہ بنتا ہے کیا ریڈ فانڈیشن کو راشد نواز جیسے مزید لوگوں کی ضرورت ہے؟ اس کا جواب ہاں میں ہیکیوں؟ کیوں کہ دنیا میں جس طرح مسائل اور آفتوں میں اضافہ ہو رہا ہے بالکل اسی طرح اسے روز راشد نواز چیمہ جیسے لوگوں کی ضرورت بھی پڑ رہی ہے۔

یہ لوگ اصل خلائی مخلوق اور اللہ تعالی کے اصلی خفیہ ہاتھ ہیں اور اگر یہ نہ ہوں تو شاید اس دنیا کا نظام نہ چل سکے لہذا جس طرح ہر سال ریڈ فانڈیشن کے یتیم اور ضرورت مند بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے بالکل اسی طرح فانڈیشن کو ہر سال راشد نواز چیمہ جیسے نئے لوگوں کی ضرورت پڑتی ہے میں رضا کار کے طور پر اس فانڈیشن کے ساتھ وابستہ ہوں میں نے ان کی مدد سے اپنے گاؤں میں بھی ایک اسکول بنایا ہے الحمدللہ اس میں اب اڑھائی سو بچیاں اور بچے پڑھ رہے ہیں ہم اس اسکول کے تمام اخراجات اٹھا رہے ہیں ہمیں اس کے لیے ایک پیسے کی ضرورت نہیں لیکن فانڈیشن کے باقی 400 اسکولوں میں کشف اور ماہ نور جیسی 13 ہزار بچیاں اور بچے ہیںیہ بچے آپ کی مدد کے منتظر ہیں آپ ان کی مدد کر کے ربیع الاول کے اس مہینے کو یادگار بناسکتے ہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں۔

تعلیم کے اس سفر میں آپ ریڈ فاونڈیشن کا ساتھ دیں آپ صرف 48 ہزار روپے سالانہ ادا کر کے ریڈفاونڈیشن سے کسی ایک یتیم بچے کو اپنی کفالت میں لے سکتے ہیں آپ نے صرف اخراجات برداشت کرنے ہیں باقی کام فانڈیشن کرتی رہے گییہ صرف 4 ہزار روپے ماہانہ بنتے ہیں اللہ نے آپ کوزیادہ عطا کر رکھا ہے تو زیادہ سے زیادہ بچوں کی کفالت کا ذمے لے لیں اگربچے کی مکمل ذمے داری لینا ممکن نہ ہو توآپ فانڈیشن کے یتیم بچوں کے لیے قائم پول فنڈ میں بھی حسب توفیق عطیہ جمع کرا سکتے ہیں فانڈیشن ا س پو ل فنڈ سے ہزاروں ماہ نور اعجاز اور کشف رانی جیسے بچوں کوتعلیم و تربیت کے ذریعے اپنے پاوں پر کھڑا کر کے آپ کے لیے صدقہ جاریہ کا ذریعہ بنا دے گی ۔

آپ فانڈیشن کے بینک اکانٹس میں رقم جمع کروا کر رسید فانڈیشن کے نمایندے کو بذریعہ واٹس ایپ /ای میل ارسال کر دیںیا چیک بنام ریڈ فانڈیشن نیچے دیے گئے ایڈریس پر ارسال کر دیںفانڈیشن آپ کو آپ کے عطیے کی رسید بچے کی تفصیل اور امتحان کے بعدآپ کے زیر کفالت بچے یا بچوں کی کارکردگی رپورٹ ارسال کرے گی یوں ربیع الاول کے اس ماہ میں آپ کے صدقہ جاریہ کا اکانٹ کھل جائے گا اور آپ دنیا اور آخرت میں اس اکانٹ سے مستفید ہوتے رہیں گے۔ریڈ فانڈیشن کے بینک اکانٹس ایڈریس اور رابطہ نمبرزکی تفصیل درج ہے۔

فیصل بینک:اکانٹ ٹائٹل: READ FOUNDATION

اکانٹ نمبر3048308900031361

انٹرنیشنل بینک اکانٹ نمبر

PK21FAYS3048308900031361

سوفٹ کوڈ: FAYSPKKA

بینک برانچ : گرانڈ فلور ، گرینڈ جور پلازہ ، مین کری روڈ ، اسلام آباد

میزان بینک:اکانٹ ٹائٹل: READ FOUNDATION

اکانٹ نمبر:0 3 0 3 0 1 0 0 2 3 5 7 8 8

انٹرنیشنل بینک اکانٹ نمبر

PK57MEZN0003030100235788

سوفٹ کوڈ: MEZNPKKA

بینک برانچ: F-7مرکز، جناح سپر مارکیٹ ، اسلام آباد

موبائل نمبر:+92 (0) 314 5025 767

واٹس ایپ: +92 (0) 334 9272 523

ای میل ایڈریس:

sponsor@readfoundation.org

ویب سائٹ: www.readfoundation.org

ایڈریس: تھرڈ فلور۔ الفاروق پلازہ، کری روڈ (بحریہ انکلیو روڈ)، چک شہزاد ، اسلام آباد ۔ پاکستان

بشکریہ روزنامہ ایکسپریس