اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی کی معطل سینیٹر فلک ناز چترالی کی شرکت پر حکومتی اراکین نے شدید احتجاج واک آوٹ کرگئے ۔فیصل واوڈا کے بارے نازیبا ریمارکس پر چئیرمین سینیٹ نے فلک ناز پر دو دن کی پابندی عائد کی تھی۔ جب کہ ایوان میں وزرا کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔کورم نہ ہونے پر حکومت کو شرمندگی کا سامنا،اجلاس ملتوی کرنا پڑگیا ۔جمعہ کو ڈپٹی چئیرمین سیدال خان کی صدارت میں سینیٹ اجلاس منعقد ہوا۔
سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے معطل سینیٹر فلک ناز کی ایوان میں موجودگی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ایک ممبرپردو ورکنگ دنوں کیلئے پابندی لگائی گئی تھی لیکن وہ ممبر اس وقت ایوان میں موجود ہے یہ کیسے ممکن ہے۔ اس معاملے پر حکومتی اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی سینیٹرکو ایوان سے نکالنے کا مطالبہ کیا ایسا نہ ہونے پر حکومتی اراکین واک آؤٹ کرگئے بھی کیا۔
سینیٹر زرقا تیمور سہروردی کے بعض الفاط کی وجہ سے بھی احتجاج کیا گیا ۔سینیٹ اجلاس میں وزرا کی عدم موجودگی پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا اظہارکیا ۔پی پی کے سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ کوئی وزیر بیمار بھی ہوسکتا ہے ، آدھے گھنٹے کے لیے وقفہ سوالات کو معطل کردیں،سینیٹردنیش کمار نے کہا کہ کیا سارے وزیر بیمار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزرا نہیں آتے تو ایوان ان کو برطرف کیا جائے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ۔ہم اس معاملے پر رولنگ دیں گے ۔بات کرنے کے لئے فلور نہ ملنے پر ثمینہ ممتاز زہری اور دنیش کمار کے درمیان تکرار بھی ہوئی ۔
ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ یہاں سب کو بولنے کا حق ہے یہاں اپوزیشن لیڈر کی طرف سے کہا گیا کہ ہم بڑی پارٹی ہیں ۔اگر وہ عزت چاہتے ہیں تو انہیں عزت دینا ہو گی ۔یہاں ایک ممبر کو دو ورکنگ دنوں کیلئے بین کیا گیا لیکن وہ ممبر ایوان میں موجود ہیں یہ کیسے ممکن ہے۔ یہ اپر ہاؤس ہے ۔ہمارے بچے کیا دیکھیں گے۔یہاں ہمارے ساتھی کو تنگ کیاگیا ہے ۔ہم باپ پارٹی ہیں ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔کل تک ہم تحریک انصاف کے ساتھ تھے اور آج وہ ہمیں ہی آنکھیں دکھا رہے ہیں۔سینیٹر زرقا سہروردی کے سوال پر وفاقی وزیر مصدق ملک نے بتایا کہ سب فرٹیلائزرز پلانٹس منافع میں ہیں ۔ہم فرٹیلائزرز پلانٹس کے لیے پالیسی بنا رہے تین کمپنیوں کو 43 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں ۔دنیش کمار نے کورم کی نشاندہی کر دی ۔کورم نہ ہونے پر اجلاس ہفتہ کی چار بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ۔