اسلام آباد (صباح نیوز)خصوصی پارلیمانی کشمیرکمیٹی نے مسئلہ کشمیرپر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کشمیر کمیٹی بہت جلد مظفرآباد میں اجلاس منعقد کرے گی،مہاجرین کیمپوں سمیت ایل او سی کا بھی دورہ کیا جائے گا ۔کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد قاسم نون کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر، اراکین آزاد کشمیر اسمبلی آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب، چوہدری محمد یاسین، فیصل ممتاز راٹھور سمیت دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی اجلاس میں ممبران کشمیر کونسل کے علاوہ مشعال ملک نے بھی شرکت کی۔ پریس ریلیز کے مطابق کشمیر کمیٹی کے اجلاس میں آزاد کشمیر کی تمام سیاسی قیادت کو مدعو کرنے کا مقصد کشمیر کاز کو علاقائی و عالمی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کرنے کیلئے مشاورت اور آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنا تھا۔
ارکان نے اجلاس میں آزاد کشمیر سے تمام سیاسی قیادت کی بھرپور شرکت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی ، پاکستان کی پارلیمان کا اہم جزو ہے،کشمیر کمیٹی نے علاقائی اور عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے کو ہمیشہ اجاگر کیا ہے۔چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ چاروں صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی،سینیٹ سمیت آزاد کشمیر کی اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر سیر حاصل بحث کی ضرورت ہے،قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر میں مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بحث کرنی چاہیے،اور قانون ساز اسمبلی میں ایک متفقہ قرارداد منظور ہونی چاہیے۔ رانا محمد قاسم نون نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے جائے جس میں کشمیر کی تمام سیاسی قیادت کو مدعو کیا جائے،کشمیر کمیٹی بہت جلد مظفرآباد میں اجلاس منعقد کرے گی اور مہاجرین کیمپس سمیت ایل او سی کا بھی دورہ کرے گی۔
رانا محمد قاسم نون نے مزید کہا کہ پاکستان کا کشمیری عوام سے رشتہ بہت گہرا ہے،مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر قائد اعظم کا تکمیل پاکستان کا خواب ادھورا ہے،دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن کو دنیا میں کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ اسپیکر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کی جدو جہد آزادی تحریک کی حمایت کی ہے، مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے آزاد کشمیر کی گورنمنٹ کو بااختیار بنانا ہو گا،آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت اور حکومت پاکستان کی حکومت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح اجاگر کرنے کیلئے شانہ بشانہ کام کرے گی تو کشمیر کاز کو تقویت ملے گی، چوہدری لطیف اکبر نے مزید کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست 2019 سے پہلے بھی متعدد بار کشمیر کاز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے ،جب تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں اس وقت تک بھارت کشمیریوں پر شب خون نہیں مار سکتا،کشمیری عوام کی شناخت کو تبدیل کرنا عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،بھارت کا اپنے آئین سے 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کا اصل مقصد کشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنا تھا،بھارت نے غیر قانونی طور پر 50 لاکھ ہندوستانی کو کشمیری شہری بنانے کی گھنانی کوشش کی ہے، مقبوضہ کشمیر میں دس لاکھ ہندوستانی فوج کی موجودگی میں الیکشن کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر کی عوام اور حکومت سمیت دنیا میں بسنے والے کشمیری اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد الیکشن کو قبول نہیں کریں گے،بھارت کشمیری عوام پر ظلم و جبر اور طاقت کے بل بوتے پر اپنے مذموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا،
کشمیر میں الیکشن کے بجائے استصواب رائے کی ضرورت ہے،پارلیمانی کشمیر کمیٹی کو کشمیر سے متعلق ایک مکمل اور واضح پالیسی مرتب کرنی پڑے گی،تارکین وطن کو بیرون ممالک میں مسئلہ کشمیر پر بات کرنا چاہیے، کشمیر کے مسئلے کے حل کے پارٹی سیاست سے بالا تر ہو کر کام کرنا ہو گا۔سردار محمد یوسف نے کہا کہ کشمیری عوام کا پڑوسی ہونے کے ناطے مجھے بھی کشمیر سے متعلق بہت سے چیزوں کا علم ہے،کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر سے متعلق فعال کردار ادا کر رہی ہے، پوری دنیا کی توجہ مبذول کرانے کی ضرورت ہے،مسئلہ کشمیر پر ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے جو پوری دنیا کی آواز کو اپنے ساتھ ملائے، طارق فضل چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کے لیے پاکستان علاقائی اور عالمی سطح پر ہمیشہ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔سردار یعقوب خان نے کہا کہ اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے جو باتیں کی ہیں وہ ہم سب کی آواز ہے کشمیر کاز پر پوری کشمیری عوام اور تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں،کشمیر کمیٹی کا ایک اجلاس مظفرآباد میں منعقد ہونا چاہیے۔کمیٹی ایک بڑا پلیٹ فارم اس کی آواز پوری دنیا میں سنی جاتی ہے۔چوہدری محمد یسیننے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دس لاکھ ہندوستانی فوج تعینات ہے اور انسان حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہیں ہیں، مقبوضہ کشمیر کی عوام دس لاکھ ہندوستانی فوج کا پھتروں سے مقابلہ کر رہی ہے، بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے آئین 370 اور 35 اے نکال کر کشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کی مذموم سازش کی ہے،مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے پوری کشمیری قیادت کو پاکستان کی پارلیمان کے شانہ بشانہ چلنا ہو گا،اجلاس میں شریک تمام شرکا نے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے ملکر تحریک آزادی کشمیر کو علاقائی اور عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔#/S