کوئٹہ(صباح نیوز) توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ملزم کو پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔پولیس کے مطابق توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو گزشتہ روز گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا گیا تھا، تھانے میں بند ملزم کو پولیس اہلکار نے گولی مار دی جس سے اس کی ہلاکت ہو گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو حوالات میں ہلاک کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور معاملے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے اسپنی روڈ سے توہین رسالت ۖ کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر کے خروٹ آباد تھانے منتقل کیا گیا تو مشتعل شہریوں نے تھانے پر بھی دھاوا بول دیا تھا۔کار نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔
ملزم عبدالعلی کو بدھ کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خروٹ آباد تھانے کی پولیس کی جانب سے حراست میں لیا گیا تھا اور ان کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 295 سی کے تحت مقدمہ درج تھا۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خروٹ آباد پولیس سٹیشن کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی تھی اور یہ ہجوم ملزم کو ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہا تھا۔کوئٹہ پولیس کے ایک سینیئر افسر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ خروٹ آباد پولیس سٹیشن مظاہرین کی بڑی تعداد کی موجودگی کی وجہ سے غیرمحفوظ تھا اس لیے ملزم کو کینٹ پولیس سٹیشن منتقل کر دیا گیا تھا۔پولیس اہلکار کے مطابق کینٹ تھانے میں ہی ایک پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے ملزم عبدالعلی کو ہلاک کیا ہے۔