اسلام آباد(صباح نیوز)عالمی بحری تنظیم کے سیکرٹری جنرل ارسینیو ارتھونو نے بحری تجارت اور جہاز سازی کی صلاحیت کے فروغ کیلئے پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔وہ جمعرات) اسلام آباد میں عالمی بحری تجارت اور مالیاتی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے سمندری ماحول کے تحفظ اور بحری شعبے کے پائیدار طریقہ کار کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عالمی بحری تنظیم کا کام صرف ماحولیاتی تحفظ نہیں بلکہ ایسے حفاظتی معیارات بھی تشکیل دینا ہے جو عالمی تجارت کو پائیدار انداز میں چلانے کیلئے ضروری ہیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحق ڈار نے موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے دوچار ممالک میں سے ایک ملک کے طور پر ماحولیاتی پائیداری کے حوالے سے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ۔انہوں نے ماہی گیری اور جہاز توڑنے کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی اور تجربات سے آراستہ کرنے کے حوالے سے اقدامات کو اجاگرکیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بندر گاہوں کا شعبہ سرمایہ کاری کے عمدہ مواقع پیش کرتا ہے جس کے کئی ٹرمینلز عالمی گروپوں کے زیر انتظام چل رہے ہیں۔اس سے پہلے اپنے افتتاحی کلمات میں بحری امور کے وزیر قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان عالمی بحری تنظیم کے ضوابط پر مکمل کار فرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ساحلی پٹی گیارہ ہزار کلو میٹر پر محیط ہے جو اس کی تزویراتی اہمیت کو مزید نمایاں کردیتی ہے۔ وزیر نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی اہداف کے تحت سمندری تنوع کو یقینی بنارہا ہے۔