ای سی سی اجلاس،گھریلو اور تجارتی شعبوں کے ساتھ ساتھ صنعتی عمل کے لیے گیس کے استعمال کو پہلی ترجیح میں رکھ کر موجودہ گیس مختص کرنے کی ترجیح میں ترمیم کرنے کی تجویز کی منظوری ، گندم سبسڈی سکیموں کے بقایا جات کی ادائیگی اور طویل عرصے سے زیر التوا کلیمز کو نمٹانے کی ہدایت

اسلام آباد(صباح نیوز)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارت مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پبلک پروکیورمنٹ رول-5 کے مطابق این 45 کے کالکاتک چترال شاہراہ منصوبہ کے سول ورکس کی خریداری کا عمل آگے بڑھانے کا اختیار دیدیا ہے، اجلاس میں مالی سال 2015-16 کے دوران گندم کی سبسڈی سکیموں کے 238.42 ملین روپے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وزارت کو دستیاب بجٹ کے ذریعے فنڈز کا بندوبست کر نے اور طویل عرصے سے زیر التوا کلیمز کو نمٹانے کی ہدایت بھی کی گئی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو یہاں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر پٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وزیر برائے نجکاری و سرمایہ کا ری عبدالعلیم خان، وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر مملکت خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، گورنر سٹیٹ بینک،چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں نیشنل ہائی وے این 45 کے کالکاتک-چترال 48 کلومیٹر (سیکشن-III) روڈ منصوبہ کے سول ورکس کی خریداری سے متعلق وزارت مواصلات کی سمری کا جائزہ لیا گیا۔ ای سی سی نے وزارت مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پبلک پروکیورمنٹ رول-5 کے مطابق سول ورکس کی خریداری کا عمل آگے بڑھانے کا اختیار دیدیا۔اجلاس میں مالی سال 2015-16 کے دوران وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کے گندم کی سبسڈی سکیموں کے 238.42 ملین روپے بقایا جات سے متعلق سمری کا جائزہ لیاگیا۔

ای سی سی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت کو دستیاب بجٹ کے ذریعے فنڈز کا بندوبست کر نے اور طویل عرصے سے زیر التوا کلیمز کو نمٹانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کے قابل بنانے کے لیے پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی (پی سی سی سی) کو 656 ملین روپے کی رقم کی فراہمی سے متعلق سمری کا جائزہ لیاگیا ۔ ای سی سی نے یہ معاملہ رائٹ سائزنگ بارے کابینہ کی کمیٹی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں گیس کی فراہمی کے ترجیحی آرڈر میں تبدیلی کے حوالے سے وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کی سمری کا جائزہ لیاگیا۔ ای سی سی نے گھریلو اور تجارتی شعبوں کے ساتھ ساتھ صنعتی عمل کے لیے گیس کے استعمال کو پہلی ترجیح میں رکھ کر موجودہ گیس مختص کرنے کی ترجیح میں ترمیم کرنے کی تجویز کی منظوری دی، کیپٹیو پاور استعمال کرنے والی صنعتوں کو گیس کے استعمال کو کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کے ساتھ کم ترجیح کی درجہ بندی میں شامل کیاگیا۔۔