ایم این اے سحر کامران کا اتوار بازار آتشزدگی کے متاثرین کے لیے فوری کارروائی اور معاوضے کا مطالبہ

ہاسلام آباد(صباح نیوز)ایم این اے سحر کامران نے اتوار بازار اسلام آباد میں آتشزدگی کے واقعات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ سٹال مالکان کو فوری معاوضہ دینے اور آگ لگنے کی وجوہات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم این اے کامران نے حالیہ واقعے کو دو ماہ گزر جانے کے باوجود متاثرین کو بروقت مالی امداد فراہم کرنے میں حکومت کی ناکامی کو اجاگر کیا۔ایم این اے سحر کامران نے اتوار بازار میں آتشزدگی کے واقعات کی کل تعداد، ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ اور متاثرہ سٹال مالکان کے معاوضے کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی سوال اٹھایا، مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر کارروائیاں محض کاغذوں پر ہی رہ جاتی ہیں جن پر کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے جاتے۔

قومی اسمبلی میں ایک ضمنی سوال کے دوران ایم این اے کامران نے حکومت کی جانب سے احتساب اور شفافیت کے فقدان پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ اس نے بازار میں اس وقت دستیاب آگ بجھانے والے آلات اور فائر گیندوں کی تعداد، متعلقہ اتھارٹی کی طرف سے ان کی آخری جسمانی معائنہ کی تاریخ، اور اس بات کی تصدیق کا مطالبہ کیا کہ یہ حفاظتی آلات درست ہیں اور ان کی میعاد ختم نہیں ہوئی ہے۔وزیر داخلہ کی عدم موجودگی نے معاملے کو مزید گھمبیر بنا دیا کیونکہ وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایم این اے کامران کے سوالات کا جواب دینے میں ناکام رہے۔ایم این اے سحر کامران نے کہا، “متعلقہ وزیر کی جانب سے ردعمل اور کارروائی کا فقدان انتہائی پریشان کن ہے۔ متاثرہ سٹال مالکان کو کسی مالی مدد یا مستقبل کے حفاظتی اقدامات کے بارے میں وضاحت کے بغیر چھوڑ دیا گیا ہے۔” “تمام شہریوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، اور میں ان خدشات کو دور کرنے اور آتشزدگی کے متاثرین کو ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیتا ہوں۔”ایم این اے سحر کامران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں ہونے والے واقعات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے تمام شہریوں کے تحفظ کو ترجیح دی جائے اور متاثرہ افراد کے لیے فوری معاوضے کو یقینی بنایا جائے۔