تمام میڈیا ہاؤسز میں کم از کم اجرت کے قانون پر عمل کیا جائے۔ عطااللہ تارڑ


اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں ہمارے 93 پاسپورٹ آفسز قائم ہیں، افغانستان کے اندر ہمارا کوئی پاسپورٹ آفس نہیں، پاسپورٹ آفس آبادی کے تناسب سے قائم کئے جاتے ہیں، نجی عمارتوں کے ماسٹر پلان میں جب تک فائر سیفٹی پلان نہیں ہوگا، ان عمارتوں کی منظوری نہیں دی جاتی، فائر سیفٹی کے حوالے سے ریگولیشنز پر عمل ہونا چاہئے۔ وہ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے ضمنی سوالات پر جواب دے رہے تھے۔

رکن قومی اسمبلی سحر کامران کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 10 جولائی کو ایچ نائن کے قریب بازار میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس میں تقریبا 28 کروڑ کا نقصان ہوا۔آگ سولر سسٹم نصب کی ناقص بیٹری پھٹنے کی وجہ سے لگی۔ انکوائری کمیٹی نے رپورٹ بھجوا دی ہے۔ 2010میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران ہی فائر پریوینشن اینڈ لائف سیفٹی ریگولیشنز بنے تھے جن میں بہترین عالمی طریقوں کو شامل کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کو ہدایات جاری کی ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرے اور کہاں کہاں آگ بجھانے کے آلات موجود ہیں، اس کا مکمل آڈٹ کیا جائے، یہ ریگولیشنز تمام بازاروں اور پبلک مقامات پر لاگو کئے جائیں۔ جتنی بھی پرائیویٹ عمارتوں کے ماسٹر پلان منظوری کے لئے آتے ہیں، جب تک فائر سیفٹی پلان نصب نہیں ہوگا، ان عمارتوں کی منظوری نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ بازاروں میں سی چھوٹے اسٹالز پر آگ بجھانے کے آلات کی تنصیب کے مسائل کا بھی سامنا ہے، یہ یقینی بنایا جائے گا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

رکن قومی اسمبلی رفیع اللہ کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب کم از کم اجرت کا تعین کیا جاتا ہے تو چاہے یومیہ اجرت یا کنٹریکٹ پر ملازم ہو، اسے ایک ماہ میں 37 ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی این ایس اور پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن سے بھی درخواست کی ہے کہ تمام میڈیا ہاؤسز میں کم از کم اجرت کے قانون پر عمل کیا جائے۔ رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ 93 پاسپورٹ دفاتر دنیا کے مختلف ممالک میں قائم ہیں، افغانستان کے اندر ہمارا کوئی پاسپورٹ آفس نہیں ہے، پاسپورٹ دفاتر کا قیام آبادی کے تناسب سے ہوتا ہے، جہاں پاکستانی زیادہ ہیں وہاں پاسپورٹ آفس قائم کئے جاتے ہیں۔ مالٹا کے معاملہ پر ویزوں کے حوالے سے سائیڈ لائن میٹنگ ہونی چاہئے، وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری کو بلا کر یہ مسئلہ حل کروایا جائے گا۔ اکثر ویزوں میں یہ مسئلہ آتا ہے، میری کوشش ہوگی کہ یہ مسئلہ ابھی حل کرلیا جائے۔