قائداعظم کے وژن اور طے کردہ لائحہ عمل پر عمل سے ہی پاکستان مستحکم اور ترقی یافتہ ہوگا۔ لیاقت بلوچ


اسلام آباد(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کے وژن اور طے کردہ لائحہ عمل پر عمل سے ہی پاکستان مستحکم اور ترقی یافتہ ہوگا۔ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ اور فلسطین کی آزادی کے لیے اسرائیل کی ناجائز ریاست کے خاتمہ کے لیے جو دائمی اصول دیا آج بھی وہ زندہ   موقف خطہ اور عالمی امن کے لیے بہت اہم ہے۔
جامعہ نعیمیہ اسلام آباد میں مشاورتی اجلاس اور علما کے وفد، سندھ سے سیاسی سماجی کارکنان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے  کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح برصغیر ہی نہیں عالمی سطح پر پرامن جمہوری عوامی جدوجہد، مزاحمت کا بلند قامت استعارہ تھے۔ انہوں نے اپنی خداداد صلاحیتوں، علم و تدبر، قانون اور آزادی کے اصولوں پر مکمل گرفت کے ساتھ تحریکِ آزادی کی قیادت کی اور علامہ اقبال کی فکر دو قومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان کو دنیا کے نقشہ پر ایک بڑی اسلامی نظریاتی آزاد مملکت کا وجود دیا۔ 77 سالوں میں قائد اعظم کے وژن، آئینی، جمہوری اور سیاسی و نظریاتی اقدار کو فراموش کرکے پاکستان کو مثالی اسلامی ماڈل ریاست بنانے کی بجائے تفرقوں، سیاسی نفرتوں، پاور پالیٹکس کی ہوس، کرپشن، بدعنوانی اور بیڈگورننس سے اجاڑ دیا ہے۔

اللہ نے پاکستان کو تمام وسائل، انسانی صلاحیتیں، حبِ دین، حبِ وطن عطا کیے ہیں۔ قرآن و سنت کے احکامات اور قائداعظم محمد علی جناح کے وژن اور طے کردہ لائحہ عمل پر عمل سے ہی پاکستان مستحکم اور ترقی یافتہ ہوگا۔ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ اور فلسطین کی آزادی کے لیے اسرائیل کی ناجائز ریاست کے خاتمہ کے لیے جو دائمی اصول دیا آج بھی وہ زندہ مقف خطہ اور عالمی امن کے لیے بہت اہم ہے۔

لیاقت بلوچ نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون کا واقعہ کیا تھا، دنیا آج تک اِس کا کھوج نہ لگاسکی، لیکن امریکہ نے اپنی اندرونی کمزوریوں، ناکامیوں، انٹیلی جنس اداروں کی نااہلی کے پیچھے چھپ کر پوری دنیا کو برباد کردیا۔ افغانستان کو 22 سال تک دنیا پر حاکمیت اور دہشت گردی پھیلانے  کا مرکز بنائے رکھا لیکن افغان عوام کی جدوجہد نے امریکی استعمار کو ذلت و رسوائی سے دوچار کردیا۔ عالمِ اسلام خصوصا پاکستان، ایران، افغانستان، ترکی کو باخبر، چوکس رہنا ہوگا کہ امریکہ نائن الیون کی ذلت، افغانستان میں بیثمر جنگ اور ایران-عراق جنگ، روس-یوکرائن جنگ میں امریکی ناکامی اور ہزیمت کا بدلہ پھر سے اِسی خطہ میں براجمان ہوکر لینا چاہتا ہے۔

اسرائیلی امریکی گھٹہ جوڑ اور ہندوستان کی بھرپور فوجی، تکنیکی معاونت کیساتھ غزہ فلسطین پر گزشتہ 11 ماہ سے جاری بارود و آہن کی بارش نے پوری غزہ پٹی کو ملیامیٹ، خون آلود اور اِرد گرد کے ممالک کو آگ کی بھٹی میں جھونک دیا ہے، فلسطین جل رہا ہے, مقبوضہ کشمیر 10 لاکھ ہندوستانی فوجوں کے نرغے میں ہے۔ خطہ کے ممالک امریکہ، ہندوستان، اسرائیل کی اس ناپاک تثلیث کے خلاف متحدہ حکمتِ عملی اپنائیں۔ خطہ کے عوام امریکی غلامی اور بالادستی قبول نہیں کرسکتے