جماعت اسلامی سندھ کی جانب سے قباء آڈیٹوریم میں ختم نبوت کانفرنس، مسلمانوں سے قادیانی اور یہودی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل

کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے تحت قباآڈیٹوریم میں منعقدہ ختم نبوت کانفرنس میں ممتاز علما ،مشائخ وسیاسی رہنمائوں نے مسلمانوں سے قادیانی اور یہودی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے حکمرانوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ قادیانیوں کی سرپرستی ختم کریں،عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت ہر مسلمان کے ایمان اور عقیدے کا لازمی جز ہے کوئی بھی مسلمان  پھرچاہے وہ کتنا بھی گنہگار کیوں نہ ہواپنی جان تو قربان کرسکتا ہے مگر نبی مہربان کی شان میں کسی قسم کی گستاخی قبول نہیں کرسکتا۔ 07ستمبریوم ختم نبوت کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ ختم نبوت سمیت امت مسلمہ کیخلاف سازشوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔قرآن وسنت  وآئین پاکستان کے واضح احکامات کے باوجود مبارک ثانی کیس میں قادیانیوں کو رلیف دیا گیا جس سے تمام مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، علما کے سخت ردعمل کے بعد نظرثانی کے بعد متنازعہ شق کو واپس لیا گیا، لیکن سوال یہ ہے کہ بار بار ایسا کیوں ہورہا ہے۔

جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ 07 ستمبر 1974ع کا دن ہماری تاریخ کا یادگار ترین دن ہے جب ذوالفقار علی بھٹو نے بطور وزیراعظم قادیانیوں کو کافر قرار دینے کے قانون کی منظوری دی ، اس سے پہلے 1953ع میں مولانا مودودی ،عبدالستار نیازی کو قادیانیوں کیخلاف تحریر وتقریر پرپھانسی کی سزا سنادی گئی جس کو بعدازاں عمر قید میں تبدیل اورپھرسزا کوختم کیا گیا تھا۔علماء مشائخ فیڈریشن پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ پیر احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ حکومت کی قادیانی نواز پالیسیوں کی وجہ سے آج بھی پاکستان میں اہم عہدوں پر قادیانی فائز ہیں،ختم نبوت کا دن ملکی تاریخ کا روشن باب ہے جس دن تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے متفقہ طور پر قادیانی فتنے کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن کردیا۔

جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہاکہ پوری دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جس کے آئین میں ختم نبوت کی شق موجود ہے، یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا اعزاز ہے، 29مئی 1974کو ربوہ اسٹیشن واقعے کے بعد ختم نبوت تحریک پورے ملک میں شروع ہوگئی تھی۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدروسابق ایم این اے اسداللہ بھٹونے کہا کہ قادیانی پاکستان کی آئین کو تسلیم ہی نہیں کرتے اور نہ ہی خود کو اقلیت تسلیم کرتے ہیں اس کے باوجود حکومت کی جانب سے اس فتنے کی سرپرستی کرنا افسوس ناک عمل ہے، ختم نبوت کے عقیدے کی حفاظت کیلئے پوری امت کو چوکیداری کرنی پڑیگی۔ کانفرنس سے مولانا رفیع الدین چنا، مولانا محمود شاہ اور مجاہد چنا نے بھی خطاب کیا۔