اسلام آباد(صباح نیوز) حلقہ خواتین جماعت اسلامی اسلام آباد کی ناظمہ نصرت ناہید نے کہا ہے کہ “6 ستمبر1965 کادن ہماری تاریخ کے عظیم ترین دنوں میں سے ایک ہے جب ہمارے روایتی حریف نے اپنی طاقت کے نشے میں مست ہو کر پاکستان کی آزادی پر شب خون مارا۔اپنی عددی اور عسکری برتری کا گھمنڈ سر میں سمائے ہندوستانی جرنیل جب یہ خواب دیکھ رہے تھے کہ راتوں رات پاکستان کو فتح کر کے (خاکم بدہن) صبح ناشتہ جم خانہ لاہور میں کریں گے، مگر17 روز تک جاری رہنے والی اس جنگ میں دنیا نے دیکھا کہ کس طرح ایمان نے کفر کو اور جذبے نے تعداد کو دھول چٹا دی۔”
ان خیالات کا اظہار،حلقہ خواتین جماعت اسلامی اسلام آباد کی ناظمہ نصرت ناہید نے یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس جنگی معرکے میں جہاں پاک فوج کی بہادری اور شجاعت کی بے شمار داستانیں رقم ہوئیں وہیں عوام میں جذبہ ایثار اور وحدت ایمانی ابھر کر سامنے آئی اور نصرت الہی دشمنوں پر قہر بن کر ٹوٹتی رہی گویا بدرو حنین کے معرکے پھر سے رو پذیر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصہ سے ملک مسلسل انتشار اور خانہ جنگی کے دہانے پر کھڑا ہے۔اور نصف صدی قبل جو محرومیوں کی داستان بنگلہ دیش کی صورت میں لکھی گئی تھی اس کے سب کردار آج بلوچستان میں پھر سے سرگرم عمل ہیں اور دفاع وطن کو جو خطرات آج سے 50 سال پہلے لاحق تھے وہ آج بھی وطن کی ترقی اور خوشحالی کے راستے کی رکاوٹ بن کر کھڑے ہیں ۔
نوجوان اپنے مخدوش مستقبل کے ہاتھوں باہر بھاگنے پر مجبور ہیں اور طاقتور اشرافیہ کاسہ گدائی ہاتھوں میں لیے ملکوں ملکوں پھر رہی ہے۔ چادر اور چار دیواری کا تقدس بری طرح مجروح ہو رہا ہے روز افزوں مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اندرونی اور بیرونی سازشوں کا تانہ بانہ پھر سے بنا جا رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان محض زمین کا ایک ٹکڑا نہیں ہے بلکہ ایک نظریاتی مملکت ہے اور اس کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اس کی جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کی علامت ہے، مزید یہ کہ محروم طبقات کے زخموں پر مرہم رکھناوقت کی اولین ضرورت ہے