کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بارش متاثرین کو رلیف اور نکاسی آب میں ناکام ثابت ہوئی ہے، ایک طرف سندھ کے عوام فاقہ کشی پر مجبور تو دوسری جانب سندھ کی بیوروکریسی کیلئے شاہانہ اخراجات غربت وافلاس کا شکار عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے،ایک بلوچ سردار کا پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کا اعلان لمحہ فکریہ ہے، اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کا باب اب ختم ہونا چاہئے،جماعت اسلامی اور الخدمت حسب حال سندھ کے مظلوم عوام کی خدمت کررہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹری میں الخدمت ماڈل ولیج کے دورے، امدادی سامان کی تقسیم اور ضلعی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی امیر نے مزید کہا کہ تیل،گیس اور کوئلہ سمیت قدرتی دولت سے مالا مال خوشحال سندھ کے عوام نااہل قیادت کی وجہ سے غربت وافلاس اور محرمیوں کا شکار ہیں،ارسا ایکٹ میں ترمیم سندھ کو بنجر بنانے کی سازش ہے جو کہ سندھ کے عوام کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے،اس موقع پر الخدمت فائونڈیشن سندھ کے نائب صدر محمد یونس،ضلعی ذمہ دارمولاناعمر،حافظ خلیل کورائی اور حافظ خالد میمن بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔