حکومت شٹرڈاؤن ہڑتال کا پیغام سنے، ملک کو فساد اور انارکی کی طرف نہ دھکیلے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیاسی قومی امور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت شٹرڈاؤن ہڑتال کا پیغام سنے، ملک کو فساد اور انارکی کی طرف نہ دھکیلے، ملک بھر میں عوامی مسائل پر جلسوں کے بعد ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال اگلے مراحل کے فیصلوں کے لئے فیصلہ کن نقطہ آغاز ہوگا۔

راولپنڈی، لاہور اور اسلام آباد میں تاجر رہنماؤں اور شٹرڈاؤن ہڑتال کے لئے ٹاسک فورس کے قائدین سے خطاب اور ملاقات میں کہا کہ 28 اگست بدھ کی ملک گیر ہڑتال غریب عوام، دکانداروں، تاجروں، صنعت کاروں اور بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے پر حکمرانوں کو مجبور کردے گی، کسی قسم کا کوئی سنسنی خیز حربہ یا ریاستی طاقت سے شٹرڈاؤن ہڑتال کو روکنے کا اقدام حکومت کو مہنگا پڑے گا، حکومت شٹرڈاؤن ہڑتال کا پیغام سنے، ملک کو فساد اور انارکی کی طرف نہ دھکیلے۔ عوام پرامن احتجاج کریں گے، تاجر برادری شٹرپاور سے حکومت کے مزاج درست کردے گی، اب عام آدمی خصوصا سفید پوش اور تنخوار دار طبقہ کے لئے باعزت زندگی گزارنا ناممکن ہوگیا ہے، مہنگی بجلی، ٹیکسوں کا انبار اور آئی پی پیز مالکان کی سنگ دِلی و خودغرضی ملک و مِلت کے لئے عذاب بن گیا، ریاست غریب تر ہورہی ہے اور ریاست کا بااختیار مفت خور طبقہ عیاشیوں سے باز نہیں آرہا، ملک بھر میں عوامی مسائل پر جلسوں کے بعد ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال اگلے مراحل کے فیصلوں کے لئے فیصلہ کن نقطہ آغاز ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو باعزت زندگی دینے میں ناکام اور اب تو عوام کی جان مال عزت کا بھی کوئی محافظ نہیں۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں، حکومتی اتحاد باہم بلیک میلنگ، مفاد کے حصول کے لئے نوراکشتی اور عوام کو دھوکہ دینے میں مصروف ہیں۔ پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسہ عام منسوخ کرانے کے لئے حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور خیبرپختونخوا حکومت کی ملی بھگت ہوشربا ہے، سیاسی کارکنان کو تو مایوس کیا ہی لیکن یہ امر بھی پوری قوم پر عیاں ہوگیا کہ حکمران طبقہ اپنی سہولت کاری کیلئے تو ہر راستہ اختیار کرتے ہیں لیکن عوام کو ریلیف دینے کے لئے ایک پیج پر نہیں آسکتے، حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے، ملازمین کے معاشی قتل کی بجائے قومی ادارے کو تجارتی بنیادوں پر منافع بخش بنائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات پوری قوم کے لئے صدمہ بھی ہے اور ہوشربا بھی ،حکومتی رِٹ عملًا ختم ہوگئی ، فوج، سول انتظامیہ، سکیورٹی فورسز اور خفیہ حساس ادارے  آخری دہشت گرد کے خاتمے میں کیوں ناکام ہیں؟ اِس ناکامی کو کوئی تو قبول کرے۔ بلوچستان میں دہشت گردی اور قوم پرستی کے لبادہ میں تعصبات اور صوبائی، لسانی، علاقائی بنیادوں پر انسانوں کی ٹارگٹ کلنگ قوم پرستی نہیں کھلی دہشت گردی ہے۔ عوام مذہبی، لسانی، قوم پرستی اور علاقائیت کی بنیاد پر ہر دہشت گردی کو مسترد کرتی ہے۔