مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامیان پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، حافظ نعیم الرحمان

لاہو ر(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلہ پر قوم کو مبارکباد دی ہے اور اسے علمائے اکرام اور اسلامیان پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

منصورہ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ نظرثانی فیصلہ کے بعد جو بحیثیت مجموعی قوم میں اضطراب موجود تھا اس کا خاتمہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا عدالت نے 6 فروری اور بعد میں 24جولائی کے فیصلوں سے متنازع پیراگراف ختم کردیے ہیں جس پر پوری قوم جمعہ کو یوم تشکر منائے گی۔

سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، قوم کو مبارک ہو کہ سپریم کورٹ نے فیصلے سے قابل اعتراض پیراگراف حذف کر دیے، جماعت اسلامی کی طرف سے ڈاکٹر فرید پراچہ اور ڈاکٹر عطاء الرحمان نے سماعت میں مؤقف پیش کیا۔ عقیدہ ختم نبوت ایمان کا لازمی جزو ہے۔ 1974ء میں نشتر میڈیکل کالج کے طلباء نے تحریک ختم نبوت کا آغاز کیا تھا اور علماء کی حمایت سے اسے کامیاب بنایا تھا۔ آئین پاکستان میں موجود شقوں میں کوئی چھیڑ چھاڑ قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بانی جماعت اسلامی سید مودودیؒ کو قادیانی مسئلہ پر کتابچہ لکھنے پر فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، وہ تحریک ختم نبوت میں پیش پیش تھے، اس تحریک میں ہزاروں شہادتیں ہوئی، جماعت اسلامی عقیدہ ختم نبوت کی محافظ اور نگہبان ہے۔یاد رہے کہ حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے عدالت میں دلائل دیے۔