سینیٹ فنکشنل کمیٹی میں بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کا کارکردگی رپورٹ طلب صاف پانی کے معائنہ کے ادارے میں بے قاعدگیوں پر اظہار تشویش

اسلام آباد (صباح نیوز)  سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات  نے مہنگی بجلی پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کا کارکردگی رپورٹ طلب کرلی،صاف پانی کے معائنہ کے ادارے  میں بے قاعدگیوں پر اظہار تشویش کیا گیا ہے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر آغا شاہ زیب درانی صدارت میں اجلاس  اسلام آباد میں ہوا۔ارکان نے کہا کہ  حیرت ہے کیسکو کے ایک ایس ڈی او نے بجلی چوری کے خلاف مہم میں عدم دلچسپی پر ایک ملازم کی سروس ختم کر دی، ایک بدعنوانی کیس میں صرف معمولی جرمانہ عائد کیا گیا، کرپٹ افسران کو ہٹانے کے باوجود کیسکو میں بجلی چوری میں کمی نہیں آئی، پاور ڈویژن مکمل جائزہ لے کر 30 دن کے اندر رپورٹ پیش کرے۔ تعمیر نو کے منصوبوں  کی  نیسپاک سے  تفصیلات طلب کی گئی ہیں  مقصد آئی ڈی پیز کی بحالی ہے۔ پارک روڈ ہاؤسنگ سکیم میں نیسپاک کے کنسلٹنٹ کی مبینہ بددیانتی کا معاملہ پر بتایا گیا کہ  الزامات کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ہے اور تین افسران کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں جبکہ چار افسران کو انکوائری مکمل ہونے تک معطل کر دیا گیا ہے۔

 ڈی جی ایف جی ای ایچ اے نے بتایا کہ وزارت نے انکوائری کی تھی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کو قصوروار پایا اور بعد ازاں ملازمت سے برطرف کردیا گیا اور ان کا کیس بھی ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا۔ سینیٹر شاہ زیب درانی نے کہا کہ ایک شخص اکیلے ایک ایسا منصوبہ نہیں بنا سکتا اس میں دیگر حکام کی شمولیت ہو سکتی ہے۔ کمیٹی نے وزارت ہاؤسنگ کو ہدایت کی کہ وہ وزارت کی جانب سے کی گئی ان ہاؤس انکوائری کی رپورٹ پیش کرے۔ کمیٹی نے سیپکو کی جانب سے غیر تسلی بخش بریفنگ کی فراہمی پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے سیپکو اور حیسکو کو ہدایت کی کہ وہ اگلے اجلاس میں علاقے میں غیر اعلانیہ مقامی شیڈنگ اور چوری پر قابو پانے کے لائحہ عمل کے ساتھ تفصیلی بریفنگ دیں۔سینیٹ کمیٹی نے ملک بھر میں بجلی کی چوری کی تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے مسائل کے بارے میں اپنے گزشتہ اجلاس میں کیو ای ایس سی او کے کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی تفصیلات کے بارے میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد پربھی غور کیا  ۔