کراچی(13اگست 2024) حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ سندھ کی ناظمہ رخشندہ منیب نے77ویں یوم آزادی پراپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ یہ ملک خداداد لازوال قربانیوں کے بعد وجود میں آیا۔ آج ہم جو آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں یہ ہمارے بزروگوں کی بے مثال قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے اور یہ مدینہ کے بعد پہلی اسلامی ریاست تھی جو کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کی گئی لیکن آج ملک عزیز کے حالات ہم سب کے سامنے ہے۔طویل عرصہ گزرنے کے باوجود وہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا جس کے لئے مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
رخشندہ منیب نے کہا کہ پاکستان حقیقی معنوں میں ایک اسلامی ریاست نہ بن سکا ، یہاں کے لوگوں کو عدل و انصاف نہیں ، یہاں کے بچے تعلیم سے محروم ہیں ، اور نوجوان اس ملک سے مایوس ہے کیوں کہ ان کو ان کی قابلیت پر میرٹ کی بنیاد پر روزگار نہیں مل رہا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے 77 سالوں سے اس ملک پر انگریزوں کے ایجنٹوں کی حکمرانی ہے۔ آج تک اس ملک کو مخلص حکمران نہیں مل سکے جو آیا اس نے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور اب تک پہنچا رہے ہیں۔ ان حالات میں روز اول سے اگر کوئی پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے کوشاں ہے تو وہ صرف جماعت اسلامی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ سچ یہ ہے کہ ہم قیام پاکستان کا مقصد بھول گئے۔ بر صغیر کے مسلمانوں نے اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ ہم پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔اللہ سے یہ وعدہ ہمارے آبا و اجداد نے کیا تھا۔ اس وعدے کو پورا ہم نے کرنا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ اس وعدے کا احساس تک ہم کو نہیں ہے۔
قوم کو پاکستان کی اساس سے جوڑنا اور نئی نسل کو نظریہ پاکستان سے روشناس کروانا دینی و سیاسی قیادت کی اولین ذمہ داری ہے۔پاکستان اپنے نظریہ کے بغیر ایسے ہی ہے جیسے روح کے بغیر جسم۔ قومی سوچ اور حب الوطنی کے جذ بات کو پروان چڑھانے میں 14 اگست کا دن بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ آئندہ نسلوں کو قیام پاکستان کے مقاصد سے ہم آہنگ کرنے اور مملکت خداد کوایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم دامے درمے سخنے تحریک پاکستان اور پاکستان کے حصول کیلئے دی گئی بے مثال قربانیوں کی یاد کو زندہ و جاوید رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی معنوں میں ہم اس وقت تک آزاد نہیں ہوسکتے ہیں جب تک کہ ہم ملک سے جاگیر دارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کو ختم نہ کردیں اور آء ایم ایف اور غیر ملکی استعمار سے چھٹکارا حاصل نہ کرلیں۔