پوری قوم کو آئندہ 45 دنوں میں بیدار اور متحرک رہنا ہو گا لیاقت بلوچ


 لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی اور مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ  جماعت اسلامی سے تحریری معاہدے پر عملدرآمد حکومت نے کرنا ہے۔ پوری قوم کو آئندہ 45 دنوں میں بیدار اور متحرک رہنا ہو گا۔

جلسہ عام اور میڈیا نمائندگان ، سوشل چینلز اور دھرنا انتظامی کمیٹی کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حق دو عوام کو تحریک اور راولپنڈی میں 15 دن مسلسل دھرنے اور جلسوں نے آئینی ، سیاسی ، جمہوری مزاحمت اور مذاکرات پر نئی تعمیری تاریخی اور شاندار پرجوش باب کا اضافہ کیا  ہے ۔ جماعت اسلامی کے کارکنان ، خواتین ، نوجوانوں اور تاجر صنعت اور زراعت برادری کی بڑی شرکت نے پچیس کروڑ مظلوم محروم عوام کو نیا حوصلہ دیا ہے۔ نوجوانوں ، طلبہ و طالبات اور سیاسی کارکنان کا عزم نوید ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دھرنا کے اعلیٰ مقاصد کو کامیابی ملی ہے ۔ عوام کے معاشی اور گھر گھر کے مسائل پر ، قرار دادوں کی حد تک بیان کرنے تک نہیں عملاً میدان عمل میں آواز بلند ہوئی ، ملک کو انارکی، فساد، مایوسیوں سے بچا کر عوام کو مستقبل کی امید دی ہے ۔ پاکستان کے نظریاتی ، آئینی ، جمہوری انسانی حقوق کے تحفظ کی بلند آہنگ مضبوط آواز بلند ہوئی ۔ دھرنے نے قومی وحدت یکجہتی کو فروغ دیا اور لسانی علاقائی تعصبات تفرقہ بازیوں کے بت پاش پاش کئے اور 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر ہر پاکستانی میں خوددار با وقار پاکستان بنانے کا عزم پیدا کیا ہے ۔ جماعت اسلامی کے دھرنے  نے ملک کو تباہی بدنامی کرپشن کے دہانے پرلانے والے عوام اور عناصر کو بے نقاب کر دیا۔ خصوصاً بیرون ملک پاکستانیوں کو مایوسی سے بچا کر پاکستان کے عظیم روشن مستقبل سے جوڑا ہے۔ دھرنے  میں پاکستان کی با اعتماد اقلیتوں  نے شرکت کر کے قومی وحدت کا شاندار مظاہرہ کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دھرنا مطالبات پر حکومت نے مذاکرات کے بعد تحریری معاہدہ کیا ہے کہ بجلی سستی کی جائے گی ۔ اس کا پورا ہدف واضح کیا گیا ہے ۔ آئی پی پیز کے جن کو بوتل میں بند کیا جائے گا اور عملاً ملک کے لیے نقصان دہ معاہدوں کی نظرثانی اور جانچ پڑتال ہو گی۔ جاگیرداروں اور بڑے زمین مالکان کی آمدنی پر انکم ٹیکس کا عادلانہ نظام آئے گا ۔ تاجر ایکسپورٹرز کے ساتھ نا انصافی کا خاتمہ اور تحفظ کے اقدامات ہوں گے ۔ تنخواہ دار طبقہ پر اضافی بوجھ کا خاتمہ کرنا ہے ۔بعض مطالبات پر اتفاق نہ ہوا لیکن تحریری معاہدے پر عملدرآمد حکومت کو کرنا ہے اور آئندہ 45 دنوں میں پوری قوم کو بیدار اور متحرک رہنا ہو گا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ یہ امر نوشتہ دیوار ہے کہ حکمران ایسے بھوت ہیں جو باتوں ، معاہدوں سے نہیں مضبوط عوامی آئینی مزاحمتی جدوجہد سے راہ راست پر آئیں گے ۔ ملک کو قرآن و سنت کی بالا دستی کا گہوارہ بنانے ، آئین قانون اور آزاد عدلیہ کی بالا دستی کی ریاست بنانا استحکام پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔ حافظ نعیم الرحمان اپنی امارت کے پہلے مرحلہ میں عوام مزاحمتی محاذ پر کامیاب ٹھہرے ۔ مستقبل میں بھی عوام کے حقوق کی کامیاب جنگ لڑیں گے ۔ پاکستان ظلم و جبر ناانصافی کے نظام سے نجات پائے گا اور قومی وسائل پرعیاش اشرافیہ  کا مسلط قبضہ ختم ہو گا ۔