5اگست کے بھارتی اقدامات کی بین الاقوامی قوانین کے تحت کوئی حیثیت نہیں ،محمد حسین محنتی

کراچی(صباح نیوز)  جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے امیر و ملی یکجہتی کونسل کے رہنما  محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنا ناقابل ِ برداشت ہے،5اگست 2019کے بھارتی اقدامات کی بین الاقوامی قوانین کے تحت کوئی حیثیت نہیں ۔ بنگلا دیش سے بھارت کی حمایت یافتہ حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ خوش آئندہے ، فوج صرف نظم و نسق بہتر کرے اور پھر حکومت بنگلہ دیشی عوام کے منتخب لوگوں کے حوالے کرے ، جماعت اسلامی کے دھرنے کے تمام عوامی مطالبات جائز اور قابل ِ عمل ہیں ، مبارک ثانی سپریم کورٹ فیصلے کی بعض جزویات کے حوالے سے قومی اسمبلی کے جن اراکین نے اس پر آواز اُٹھائی وہ قابلِ تحسین ہے ۔ انسانی حقوق کی آزادی کے نام پر قادیانیوں کو تبلیغ کی اجازت ہر گز نہیں دی جاسکتی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین جل رہا ہے ، عورتوں ، بچوں کو بے دردی سے قتل کیا جارہاہے ، اب پوری دنیا کے سامنے یہ حقیقت واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے ، اسرائیل ہر گز امن نہیں چاہتا اور ساری دنیا کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے ۔ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے ایک عزم و حوصلہ ملا ہے ، اسماعیل ہنیہ کو خراج ِ تحسین پیش کرتے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کے منعقدہ اجلاس ادارہ نور حق میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس سے ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل علامہ قاضی احمد نورانی ،جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز ، شیعہ علماء کونسل کے علامہ جعفر سبحانی ، عالمی مجلس ِ تحفظ ختم نبوت کے مفتی اعجازمصطفیٰ ، مجلس وحدت المسلمین کے مولانا ملک غلام عباس ، جمعیت علماء پاکستان کے علامہ عقیل انجم ، فلسطین فائونڈیشن کے ڈاکٹر صابر ابو مریم ، رابطة المدارس کے مولانا عبد الوحید ، جماعت الحدیث پاکستان کے قاری محمد حسین ، جماعت الدعوة کے ثقلین اسحاق ، عارف رشید ، طارق رشید ، ناصر الحسینی ، قاری محمد حسنین ، ثقلین اسحاق ، سید معاذ نطامی ، محمد عمر فاروق ، محمد الیاس اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، 5اگست 2019کو بھارت کی جانب سے کیا جانے والا استحصالی فیصلہ کشمیریوں کے حق ِ خود ارادیت پر وار ہے ، کشمیری اور پاکستانی عوام ان اقدامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کی بے حسی نے اسرائیل کو یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ تمام عالمی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فلسطین میں مزاحمت کو ختم کرنے کے لیے جارحانہ اقدامات کرے لیکن اسماعیل ہنیہ کی شہادت نے طوفان الاقصیٰ میں نئی روح پھونک دی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے مبارک ثانی قادیانی کیس کے فیصلے میں مبہم پیرا گراف سے قوم میں اضطراب پیدا ہوا ہے، تمام ادارے اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے ناموس ِ رسالت ۖ اور تحفظ ختم ِ نبوت کے بارے میں کسی بھی چھیڑ چھاڑ سے باز رہیں۔ مفتی اعجاز مصطفیٰ نے کہا کہ پاکستان میں پھیلائے جانے والے اکثر فتنوں کے پیچھے منکرین ختم ِ نبوت کی سازشیں کا ر فرما ہیں ۔ حکمران سپریم کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں ملک میں فسادات کروانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو ہم کبھی سرد خانے کی نذر نہیں ہونے دیں گے ۔ فلسطین کی آزادی قریب ہے ۔ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر  مسلم پرویز نے کہا کہ وطن کے اثاثے فروخت کرنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ۔ مولانا جعفر سبحانی نے کہا کہ عقیدہ ختم ِ نبوت سے چھیڑ چھاڑ ، قادیانیوں کو مراعات دینے والے فیصلے مسلمان کبھی برداشت نہیں کریں گے ۔ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر منفی پروپیگنڈا کرنے والے اسلام دشمن ہیں ۔ کشمیر کے مسئلہ کو اُجاگر کرنا حکمرانوں کی ذمہ داری ہے ۔ مولانا ملک غلام عبا س نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ اور اس کے خاندان کی قربانی تحریک آزادی ٔ فلسطین کی سب سے بڑی قربانی ہے، پارا چنار کے فساد کے مجرموں کی سرکوبی لازمی ہے ، ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں پر اسرائیل کی درندگی واضح ہو گئی ہے ۔ کشمیر پاکستان کا ہے اور پاکستان کا رہے گا ۔ ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کے اجلاس میں شریک تمام دینی جماعتوں نے اقلیتوں کے نام پر 11اگست کو کراچی ، لاہور اور اسلام آباد میں مظاہروں کے اعلان کو وطن ِ عزیز کی نظریاتی سرحدوں کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ناموسِ رسالت ۖ اور تحفظ ختم نبوت کے بارے میں ہرزہ سرائی کرنے والوں کو روکا جائے ۔ اجلاس کے شرکاء نے پارا چنار میں دو گروہوں کے درمیان زمینی جھگڑے کو مذہبی فساد کا رنگ دینے اور ایک دوسرے پر حملہ آور ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شرپسندوں کو گرفتار کیا جائے اور سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والے پروپیگنڈے کو روکا جائے ۔ اجلاس نے بجلی کے بلوں کی درستگی ، بجلی کے نرخوں میں کمی اور آئی پی پیز سے کیے گئے معاہدوں کو منظر ِ عام پر لانے کے لیے جماعت اسلامی کے دھرنوں کی حمایت کا بھی اعلان کیا ۔ #