شیخ مجیب الرحمن خاندان دوسری مرتبہ اپنی عوام کے ہاتھوں ذلیل و خوار ہوگیا،لیاقت بلوچ


راولپنڈی (صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر قائمہ کمیٹی سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ شیخ مجیب الرحمن خاندان دوسری مرتبہ اپنی عوام کے ہاتھوں ذلیل و خوار ہوگیا، شیخ مجیب الرحمن اور شیخ حسینہ واجد نے اقتدار میں آکر جمہوریت اور عوامی فلاح کی بجائے آمرانہ روِش کو اپنایا۔

دھرنا شرکا سے خطاب اور میڈیا چینلز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ شیخ مجیب الرحمن خاندان دوسری مرتبہ اپنی عوام کے ہاتھوں ذلیل و خوار ہوگیا۔ حسینہ واجد نے خونی جنونی ہندوائی آمرانہ جمہوریت قائم کی۔ ہندوستان نے حسینہ واجد کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا اور عوام پر ظلم کی کھلی چھٹی دی اور اِسی ہندوستانی سرپرستی کی وجہ سے بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کے خلاف نفرت عروج پر پہنچی اور بنگلہ دیشی عوام نے جان لیا کہ ہندوستان ان کا دوست نہیں، بنگلہ دیش کی عوام نے 1962 میں محترم فاطمہ جناح، 1970 میں شیخ مجیب الرحمن کے ساتھ جمہوریت اور عوامی فلاح کے لئے ساتھ دیا لیکن سِول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے بنگالیوں کے ارمانوں کا خون کیا۔ شیخ مجیب الرحمن اور شیخ حسینہ واجد نے اقتدار میں آکر جمہوریت اور عوامی فلاح کی بجائے آمرانہ روِش کو اپنایا اور دونوں عوام کے انتقام کا نشانہ بن گئے۔ بنگلہ دیش کے عوام خصوصا طلبا و طالبات اور نوجوانوں نے دنیا بھر میں آمریت اور غیرآئینی روِش کے حکمرانوں کے خلاف مزاحمت کی نئی تاریخ مرتب کی۔ بنگلہ دیش، پاکستان، سری لنکا، نیپال اور بھوٹان جیسے ممالک کو فوری طور پر بھارتی بالادستی سے آزاد سفارتی، تجارتی، علم و ٹیکنالوجی کے تعلقات مضبوط کرنے کی طرف قدم بڑھایا جائے۔ جنوبی ایشیا میں ہندوتوا، بھارتی دہشت گردی سے آزاد سفارتی، سیاسی، معاشی تعلقات کا نادر موقع ہے۔

لیاقت بلوچ نے یومِ استحصال کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا 05 اگست 2019 کو فاشسٹ نریندر مودی نے بھارتی آئین میں آرٹیکل 370 اور 35-اے ختم کرکے کشمیریوں سے رہے سہے حقوق بھی چھین لئے ، منصوبہ کے تحت کشمیر کو تین ٹکڑوں لداخ، جموں، کشمیر میں تقسیم کیا اور بھارتی یونین کا حصہ بنایا۔ گزشتہ 5 سالوں میں مقبوضہ کشمیر مکمل فوجی چھانی میں تبدیل کردیا گیا ہے، بھارتی فوج خواتین کی عصمت دری کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ 05 اگست کا اقدام بھارت کا یکطرفہ اقدام اور عالمی اداروں کے فیصلوں اور قراردادوں کے خلاف ہے۔ جموں و کشمیر اور لداخ کے عوام نے مودی اور دِلی کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ بھارتی عوام نے بھی انتخابات کے موقع پر مودی سرکار کو عملا مسترد کردیا۔ عالمی ادارے، عالمی طاقتیں بھارت کے غیرقانونی، غیرانسانی اقدامات واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، ہمارا نعرہ ہے کہ “کشیریو! تم ہمارے ہو، پاکستان تمہارا ہے”۔ حکومتِ پاکستان مسئلہ کشمیر پر زبانی کلامی ترانوں، تقاریر اور قراردادوں پر ہی اکتفا نہ کرے، کشمیر پر سودے بازی کے داغ کو صاف کرنے کے لیے آزادی کشمیر کا روڈ میپ، ٹائم فریم ترتیب دیا جائے، کشمیریوں کی پشت بانی کے لیے پوری قوم کو یکسو اور متحد کیا جائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دھرنا کے مطالبات 25 کروڑ عوام کے دکھ درد کے ترجمان ہیں، وزیراعظم شہباز شریف ضِد، ہٹ دھرمی چھوڑیں، مطالبات تسلیم کرکے عوام کو ریلیف دیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کردیا کہ دھرنا اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کرے گا، اِس کی ذمہ دار حکومت کی ضِد ہے۔