اسلام آباد(صباح نیوز) سینیٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور کرلی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتا ہے،
کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا تو سینیٹر کرشنا کولہی کو بطورہندو رکن اعزازی طور پرچیئر کے فرائض سونپے گئے، چیئر سنبھالنے پر کرشناکولہی نے کہا کہ بطورہندو رکن کشمیریوں پربھارتی بربریت کی مذمت کرتی ہوں۔بعد ازاں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے وزیر مملکت علی محمد خان نے قرارداد پیش کی، قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتاہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ تحریک آزادی کشمیر کا تحریک پاکستان میں اہم کردار ہے، کشمیر میں آر ایس ایس کے غنڈے فوجی وردی میں مظالم ڈھا رہے ہیں، کشمیر میں عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔قرارداد میں کشمیر میں انسانی بنیادی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا، قرارداد کو ایوان بالا نے کثرت رائے سے منظور کرلیا، اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ دستخط کیساتھ قرارداد پوری دنیا کے سربراہوں کوبھیجی جائے،
اس سے قبل سینٹ قائد ایوان شہزاد وسیم اور قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے پیش کی گئی ایک تحریک پر یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بحث کی گئی ، بحث کا آغاز کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ پاکستان کے عوام حق خودارادیت کی قانونی جدوجہد میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کیشانہ بشانہ ہیں انہوں نے مظلوم کشمیری عوام کیخلاف بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی،
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی جانب سے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے حربے عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو آگے بڑھنا چاہیے اور اس دیرینہ تنازعے کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا چاہیے۔اجلاس کے آغاز پر ایوان میں بلوچستان کے علاقوں پنجگور اور نوشکی میں شہید ہونیوالے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی