سیف الدین ایڈوکیٹ کی ٹاؤن چیئرمینز کے ہمراہ ایم ڈی واٹر کارپوریشن سے ملاقات پانی و سیوریج مسائل کے حل کا مطالبہ

کراچی(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی کراچی و اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمیٰ کراچی سیف الدین ایڈوکیٹ نے جماعت اسلامی کے 9ٹاؤن چیئرمینز ووائس ٹاؤن چیئرمینز کے ہمراہ واٹر کارپوریشن ہیڈ آفس میں شہر میں پانی کے سنگین بحران اور سیوریج کے مسائل کے حوالے سے ایم ڈی واٹر بورڈ صلاح الدین ، سی ای او واٹر کارپوریشن اسد اللہ خان سے ملاقات کی ،مسائل حل کرنے پر زور دیااور مطالبہ کیا کہ واٹر کارپوریشن کو موجودہ ٹاؤنز و یوسیز کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے، مختلف علاقوں میں متعین عملے کی مکمل فہرست ٹاؤن ویوسیز کو فراہم کی جائیں جن کی نگرانی اور انتظامی کنٹرول متعلقہ ٹاؤن اور یوسیز کی سطح پر ٹاؤن چیئرمینز و یوسی چیئرمینز کے سپرد کیا جائے، متعلقہ ٹاؤن اور یوسیز کی رپورٹ کی بنیاد پر عملے کی ترقی و تنزلی کی جائے ۔

عالمی بنک وکلک کے 1.6ملین ڈالر کے قرضے کے اخراجات کے حوالے سے ہمارے ٹاؤن چیئرمینز سے بھی مشاورت کی جائے۔ ملاقات میں پانی کی غیر منصفانہ تقسیم، بوسیدہ لائنوں، سیوریج کے نظام، گٹر کے ڈھکنوں کی عدم فراہمی سمیت دیگر مسائل پر تفصیلی گفتگو اورتجاویز و مطالبات پر مبنی یادداشت بھی پیش کی گئی۔ایم ڈی واٹر کارپوریشن نے یادداشت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،تجاویز پیش کرنے پر شکریہ ادا کیااورجماعت اسلامی کے 9 ٹاون چئیرمینز کی جانب سے بتائے گئے مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی ۔بعد ازاں سیف الدین ایڈوکیٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اہل کراچی واٹر کارپوریشن کی نااہلی کی وجہ سے پانی کی عدم فراہمی کا شکار ہیں۔جماعت اسلامی کے 9 ٹاونز پانی کی فراہمی کے سلسلے میں اپنا بھرپور کام کررہے ہیں۔ شہر میں گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے بچے گٹر میں گر کر مررہے ہیں۔

قبضہ مئیر واٹر بورڈ کے چئیرمین ہیں جو بلدیہ کو آمر کی طرح چلانا چاہتے ہیں۔ میئر کراچی نا تجربہ کار ہیں ، اتنی بڑی بلدیہ کو چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے اور نہ انہیں کے ایم سی کو منتخب ادارے کے طور پر چلانے میں دلچسپی ہے ، کراچی کے لوگ واٹر اور سیوریج کے بہت سے مسائل مرتضیٰ وہاب کی وجہ سے بھگت رہے ہیں ۔واٹر بورڈ 1.6ملین ڈالر کا قرضہ لے رہا ہے لیکن ٹاون چئیرمینز کے ساتھ کوئی مشورہ نہیں کیا جارہا۔ ہمیں اندیشہ ہے کہ 1.6ملین ڈالر کرپشن کی نذرہوجائیں گے۔ سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہاکہ ایم ڈی واٹر کاورپوریشن نے کی یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اگلے ماہ 1.6ملین کے حوالے سے ریفنگ بھی دیں گے اور آج کی میٹنگ پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ لیا جائے گا۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہاکہ واٹر کارپوریشن کی مجرمانہ غفلت کے باعث پانی کی لائنوں میں گندا پانی آتا ہے لیکن عملہ کچھ نہیں کرتا۔ اس حوالے سے اقدامات نہ کیے گئے تو ہم واٹر کارپوریشن کے عملے کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے ،ورلڈ بنک سے کلک ادارے کے نام پر اربوں روپے قرضے لیے جارہے ہیں۔ ان قرضوں کی نگرانی کے لیے عوامی نمائندوں کو شامل کرنا چاہئے۔ سندھ حکومت کا محکمہ بلدیات کرپشن کا اڈہ بن گیا ہے۔ کراچی کے اداروں میں میرٹ کے خلاف بھرتیاں کی جارہی ہیں،جماعت اسلامی اس کی بھرپور مزاحمت کرے گی۔