صوابی (صباح نیوز)سابق اسپیکر قومی اسمبلی رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہاہے کہ تمباکو کاشتکاروں پر 390 فیصد ٹیکس لگادیاجو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اس پر اسمبلی میں بات کروں گا۔ خواجہ آصف قوم کو گمراہ نہ کرے، میرا یا میرے خاندان کا کوئی فرد تمباکو کے کاروبار سے وابستہ نہیں ہے،میں جس علاقے کا عوامی نمائندہ ہوں، وہاں کے لوگوں کی زندگیوں کا گزر بسر تمباکو کے روزگار سے وابستہ ہے اس لیے ان کے لیے آواز اٹھانا میرا فرض ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرغز صوابی میں صوابی تمباکو کاشتکار ڈیلر ایکشن کمیٹی کی جانب سے صوبائی ٹیکس استثنی پر صوابی کے عوامی نمائندوں کے اعزاز میں منعقدہ اظہار تشکرکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 2018 میں جب وفاق میں ان کی حکومت بنی تو پہلے سال تمباکو کی مجموعی آمدن صرف 77 ارب روپے تھی۔تمباکو کے کاشتکاروں پر ٹیکس کم کیا اور مارکیٹ قیمت میں اضافہ کیا تو دوسرے سال یہ آمدن 77 ارب سے بڑھ کر 135 ارب ہوگئی اور اگلے سال اس میں مزید اضافہ ہوا،حکومت سگریٹ پر ضرور مزیدٹیکس لگائے لیکن تمباکو کی فصل پر ٹیکس لگانے کا نقصان کاشتکار کو اٹھانا پڑتا ہے۔
حکومت نے اب تمباکو کاشتکاروں پر 390 فیصد ٹیکس لگایا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور اس پر اسمبلی میں بات کروں گا۔اس موقع پر صوابی تمباکو کاشتکار ڈیلر ایکشن کمیٹی کے نمائندوں نے ٹیکس چھوٹ پر مرکزی رہنما پی ٹی آئی و ممبر قومی اسمبلی اسد قیصر، ممبر قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی، صوبائی وزیر عاقب اللہ خان، معاون خصوصی وزیر اعلی عبدلکریم خان اور ممبر صوبائی اسمبلی حاجی رنگیز خان سمیت صوابی کے تمام عوامی نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔